Site icon Prime Urdu Novels

Medan e Arafat mein Aakhri Khutba Haj article by Ayesha Fatima

articles

میدان عرفات میں رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کا آخری خطبہ حج

میدان عرفات میں رسول اللہﷺ نے 9 ذی الحجہ، 10 ہجری [7 مارچ 632 عیسوی] کو آخری خطبہ حج دیا تھا۔ آئیے اس خطبے کے اہم نکات کو دہرا لیں، کیونکہ رسول اللہﷺ نے کہا تھا، میری ان باتوں کو دوسروں تک پہنچائیں۔

رسول اللہﷺ نے فرمایا:-

۱۔ اے لوگو! سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو بہت غور سے سنو، اور ان باتوں کو ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔

۲۔ اے لوگو! جس طرح یہ آج کا دن، یہ مہینہ اور یہ جگہ عزت و حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت اور مال حرمت والے ہیں [تم اس کو چھیڑ نہیں سکتے]۔

۳۔ لوگو کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو-

۴۔ کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔

۵۔ یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔

٦۔ اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو [معاف کر دو]۔

۷۔ تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔

۸۔ عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار [پارٹنر] اور بے لوث خدمت گذار رہتی ہیں۔

۹۔ کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔

۱۰۔ اے لوگو! میری بات غور سے سنو، صرف اللہ کی عبادت کرو، 5 فرض نمازیں ادا کرتے رہو، رمضان کے روزے رکھو، اور زکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔

۱۱ ۔ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔ برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔

۱۲۔ یاد رکھو! تم کو ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے، خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔

۱۳۔ یاد رکھنا! میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا، نہ ھی کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔

۱۴۔ میں تمہارے لیے 2 چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی, تو کبھی بھی گمراہ نہیں ہو گے۔

۱۵۔ سنو! تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔ اور یہ ممکن ہے کہ بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ [اور عمل کر] سکیں۔

پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا، اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا۔

نوٹ: اللہ ہمیں ان لوگوں میں شامل کرلے، جو اس پیغام کو سنیں/پڑھیں اور اس پر عمل کرنے والے بنیں۔ اور اس کو آگے پھیلانے والے بنیں۔ اللہ ہم سب کو رسول اللہﷺ کی محبت و سنت عطا کرے اور آخرت میں جنت الفردوس میں ان کے ساتھ عطا کرے، آمین-

.

*************

Exit mobile version