Site icon Prime Urdu Novels

Mewa article by Bint e Idrees

articles

عنوان: میوہ

بنت ادریس

دنیا کے میووں میں سب سے لذیذ میوہ کون سا ہے ؟ایسا میوہ جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
اللّٰہ پاک نے اس کا کوئی نعم البدل عطا ہی نہیں کیا ۔
کیا اس کا کوئی نعم البدل ہو سکتا ہے ؟
نہیں بالکل بھی نہیں ۔
دنیا کا لذیذ ترین میوہ ماں۔لفظ ماں کی لذت کے آگئے دنیا کے سب ذائقے پھکے پڑ جاتے ہیں ۔
خوبصورتی کی انتہا دیکھی۔
جب مسکراتے ہوئے ماں دیکھی ۔
ماں کہا لے،امی کہا لے یا ماما کہا لے دنیا کا تمام تر سکون اس اک لفظ میں سمٹ کر آجاتاہے ۔ماں اک گھنا سایہ دار درخت ہے جو اپنے بچوں کو اپنی چھاؤں تلے لئیے رکھتی ہے ۔اپنے بچوں تک دھوپ کی ایک کرن بھی پھنچنےنہیں دیتی۔
ماں ایک رنگ برنگی تتلی ہے۔جو چاہتی ہے کہ اس کے رنگوں سے بھی اعلیٰ رنگ ان کی اولاد کے ہو ۔ماں اک کھلتا ہوا پھول ہےجو اپنی خوشبو و رانائی اپنے بچوں میں منتقل کر دیتا ہے ۔ماں دنیا کا واحد پھول ہےجو اپنی خوشبو و رانائی منتقل کر کے بھی مرجھاتا نہیں ہے بلکہ اور کھلتا جاتاہے ۔
دنیا کا سب سے پیارا اور انمول رشتے ماں اور بچے کا رشتہ ۔
مجھے یقین ہے سچ کہتی تھی ۔
جو بھی میری ماں کہتی تھی ۔

دنیا کے صحرا میں ماں ٹھنڑی ہوا کا جھونکا ۔ماں کو مسکرا کے دیھکنے پر بھی ثواب ۔
اللّٰہ پاک نے اپنی محبت کو ماں کی محبت سے تشبیہ دی ہے ۔ماں اپنے بچوں سے لامحدود محبت کرتی ہے ایسی محبت جس کی کوئی حد نہ ہو کبھی نہ ختم ہونے والی محبت ۔ماں کبھی بھی اپنی الاود سے اپنی محبت کا بدلہ نہیں چاہتی۔ماں اپنی الاود سے محبت کرتی ہے اور کرتی چلی جاتی ہے بن کسی طلب کے بن کسی مطلب کے ۔
ماں کا کوئی نعم البدل نہیں دنیا میں ۔
میری خواہش ہے کہ پھر سے فرشتہ ہو جاؤں ۔
ماں سے اس طرح لپٹ جاؤں کے پھر سے بچہ ہو جاؤں ۔

.

*************

Exit mobile version