Positivity article by Tanzil Khan

ٹاپک

پازیٹیویٹی

لفظ پازیٹیویٹی میں حوصلہ،ہمت،امید،پرامید اور بھروسے جیسے لفظ آتے ہیں

کھبی کھبی ہمیں ان لفظوں کے سہاروں کی بہت ضرورت ہوتی ہے کوئی ہو جو ہمارے بغیر کچھ کہے سب سمجھ جائے اور ہمیں حوصلہ دے، ہماری ہمت برھائے، ہمیں امید کی نئ کرن دکھائے۔
ہم انسان ہیں نا اس لیے لوگوں کے رویے دکھ دے جاتے ہیں اور تب سب سے زیادہ دکھ ہوتا ہے جب دور دور تک ہمارا کچھ لینا دینا ہی نہ ہو ہاں بعض لوگوں کو عادت ہوتی ہے اپنی ہر ناکامی آپ پر ڈالنے کی۔آپ کے راستے روکنے کی۔

آپ نے ہمت نہیں ہارنی،امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا آپ جس بھی راستے پر کھڑے ہوں بےشک موت ہی کیوں نہ آگے ہو آپ نے آپنے اللہ اپنے پیارے اللہ پاک پر بھروسہ رکھنا ہےایک راستہ بند ہو دوسرے کی امید لگائیں ایک در بند ہوتا ہے تو دس در اور کھولتا ہے اللہ۔ بس ہمارے ڈھونڈنے کی دیر ہوتی ہے ایک امید ختم ہوتی ہے دوسری امید پکڑ لیں خود کو حوصلہ دیں تسلی دیں پازٹیو رہنا ہے نیگٹیویٹی نہیں آنے دینی خود میں بس یہ خیال رکھنا ہے۔جانتی ہوں اس وقت مشکل ہوگا لیکن یقین جانیے اگر اس مشکل کے وقت میں صبر نہ ہوتے ہوئے بھی آپ نے یہ کہ دیا نا کہ اللہ ہے نا وہ سب ٹھیک کر دےگا اور آپ آنسو ضبظ نہ کر سکے اور رو دیئے تو اللہ بے نیاز کی قسم میرا اللہ لاج رکھنا جانتا ہے وہ دلوں کو جوڑنا بھی جانتا ہے اور دلوں کو خوش کرنا بھی جانتا ہے.

۔آپکو پتہ ہے

قرآن کہتا ہے بے شک اللہ دلوں کے حال جانتا ہے.

قرآن کہتا ہے نا امید نہ ہو،ہمت نہ ہارو،غم نہ کھاؤ ۔

تو پھر وہ کیسے ہمیں ٹوٹنے دےگا؟

اللہ پر یقین کرتے ہوئے ہمیں حوصلہ کیسے نہیں اللہ دےگا؟

کھبی ماں کو دیکھا ہے آپ نے بچے کو ہوا میں اچھال کر واپس نہ پکڑا ہو؟وہ تو پھر بات اللہ تبارک وتعالیٰ اللہ پاک کی ذات کی بات ہو رہی ہے وہ کیسے نہیں گرتوں کو پکرے گا؟

اللہ کیسے ایک پکار پے نہیں آئے گا؟جبکہ اللہ نے کہا ہے تم ایک قدم میری طرف بڑھاؤ میں دس قدم آگے تمہاری طرف بڑھاؤ گا۔

ایک مشورہ دوں بانو قدسیہ کا قول ہے جب دل ٹوٹے تو اسکو اسکے جوڑنے والے کے پاس لے کے جانا چاہیے کیونکہ وہ جانتا ہے کہاں پیوند لگانا ہے ؟کہاں ٹانکا لگانا ہے ؟ اور وہ ذات میرے سوہنے میرے پیارے اللہ سائیں کے علاوہ اور کون ہو سکتی ہے جو پرفییکیٹ طریقے سے جوڑ دے۔

جانتے ہو صبر کیوں مشکل رکھا گیا ہے کیونکہ یہ آپکو تہجد تک لاتا ہے اور اسمیں کن کا معجزہ رکھا ہے۔یہ بھی اہم مرحلہ ہے۔

چاہے جیسا بھی دن گزرے دو نفل لازمی شکرانے کے اور دو نفل استغفار کے روزانہ پڑھنے ہیں عادت بنا لیں اور ہر مہینے کا اکٹھا یا روزانہ کا ایک روپیہ ہی صیح لیکن دل سے صدقہ ضرور کریں ۔

بس آپ نے اپنی ہر بات اللہ پاک سے شئیر کرنی ہے اکیلے بیٹھیں سکون سے خاموشی سے آسمان کو دیکھیں اللہ سے بات شئیر کریں دل میں شروع ہو جائیں ساری الف سے ی تک کی سٹوری سنا دیں پھر دل میں ایک اطمینان اور سکون محسوس ہوگا اور یوں باتوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا ان باتوں کا جواب آپکو قرآن پاک کو جب ترجمہ سے سمجھ کر پڑھیں گے اور اللہ سے باتیں کرنے کیلئے پرھیں گے تو آپکو آپکی باتوں کے جواب بھی مل جائیں گے بےشک آزماکے دیکھ لیں پھر آپکی اور اللہ کی باتیں شروع ہوجائیں گی۔

ہاں ایک بات کلئیر کر دوں یہ قرآن پاک ہے یہ مصحف ہے قرآن پاک کو عربی میں مصحف کہتے ہیں یہ ہر دور میں نیا ہے جب آپ پڑھیں گے سمجھیں گے تو ایسا لگے لگا جیسے صرف آپ سے اللہ باتیں کررہا ہے اور جتنی دفعہ پڑھیں گے ہر دفعہ کچھ نیا ملے گا جو پہلے آپ نے قرآن پاک میں نہیں پڑھا ہوگا یہ بھی ایک قرآن پاک معجزہ کہ سکتے ہیں کیونکہ یہ اپنے پڑھنے والوں کو بور نہیں کرتا۔

ایک دفعہ اللہ پاک سے پیار،محبت،عشق کر کے دیکھیں وہ بہاریں نہ لوٹا دے تو کہنا اللہ دنیا آپکے قدموں میں نہ رکھ دے تو کہنا۔

تنزیل خاں سائیکالوجسٹ

.

*************

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *