Site icon Prime Urdu Novels

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider Complete novel download pdf

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Roshany Haider is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Roshany Haider All Novels Link

Short Sneaks

“چِل کرو یار!  ہم انجوائے کرنے آئے ہیں ،ادھر بھی تم ایسی رونی صورت بنا کے بیٹھی ہو ۔ امیجن کرو ۔ ابھی کہیں سے ادھر کسی ناول کا ہیرو برآمد ہو اور میری زلفوں کا اسیر ہو جائے قسم سے زندگی کا مزہ آجائے ۔ “

“آہی نہ جائے کسی دن سامنے ۔ پاگل ہو چکی ہو تم تو بالکل ہی اگر دعاؤں سے ہیرو کتاب سے باہر آسکتے تو آج ہر لڑکی کا اپنا ذاتی سالار سکندر ضرور ہوتا۔ “زارا نے پتے کی بات کی ۔

“مرجاواں ہائے سامنے دیکھو جہان سکندر کھڑا ہے۔” زوبیہ اس کی باتوں سے بالاتر بڑے جذب سے بولی تھی ۔اس کے چہرے پر بکھرے جوش و خروش کو دیکھ زارا نے بھی نگاہیں اس کی نظروں کے تاقب میں گھمائیں تھیں ۔ اور پھر ایک لمحے کے لیے اس کا دل بھی جیسے اتھاہ کی گہرائیوں میں ڈوب کر ابھرا۔ سیاہ پینٹ کوٹ میں ملبوس تھا، چمکتے پرنورچہرے پر ہلکی شیو اور گھنی مونچھیں اس کی شاندار پرسنلٹی میں مزید اضافہ کر رہی تھیں ۔وہ اپنے موبائل کو کان سے لگائے کسی سے محو گفتگو تھا۔

وہ دونوں اسے دیکھنے میں ایسے محو تھیں گو یا نمرہ احمد نے تصدیقی سند جاری کردی ہو۔ وہ چلتا ہوا ان کے قریب آ کھڑا ہوا تھا ۔ وہ یقینا ً ان کا دیکھنا دیکھ چکا تھا اسی لیے فون کان سے ہٹاتا ان کے سامنے آن کھڑا ہوا۔

” ایکسکیوزمی کیا میں آپکو جوائن کر سکتا ہوں ؟” اس نے سوالیہ نظروں سے انھیں دیکھا ۔ وہ دونوں چونک کر سنبھلی تھیں ۔

“شیور۔” زوبیہ نے اجازت دی تو زارا نے اشارے کنائیوں میں اسے کسی بھی احمق حرکت سے باز رہنے کو کہا ۔مگر اسے کہاں اثر تھا۔

” آپ کو ہماری ذہنی حالت پر شبہ ہو،اس سے قبل میں آپ کو بتا دینا چاہتی ہوں ۔ ہم آپ کو جانتے ہیں اسی لیے یوں دیکھ رہے تھے۔ “

“رئیلی ؟ مگر میں کوئی سلیبرٹی تو ہوں نہیں، بلکہ میں تو ادھر ایک فین کی حیثیت سے عاطف اسلم کو لائیو سننے آیا ہوں۔ ایسے میں مجھے میرے فینز مل جائیں بڑے اعزاز کی بات ہے۔” جہان سکندر چہرہ شناس محسوس ہو رہا تھا۔

“خوب پہچانا آپ نے، دراصل ایک ناول میں آپ کے متعلق بہت پڑھ رکھا ہے ہم نے آپ کو ،نقشہ تو سمجھیں حفظ تھا۔ آپ کو سامنے دیکھتے ہی فورا ًپہچان لیا ہم نے آپ کو ۔” زوبیہ کو سراسر اجنبی شخص سے اس قدر فری ہوتے دیکھ کر زارا صبر کا گھونٹ بھر کر رہ گئی تھی۔

“ویسے آپ ذرا اپنا تفصیلی تعارف کروا دیجئے ؟ ویسے ہمیں یقین ہے آپ جہان سکندر کی دنیا سے آئے ہیں ۔”

“جی ضرور ۔۔۔ بندہ ناچیز کو کیپٹن دلشیر کہتے ہیں ۔ تعلق کراچی سے ہے ۔ مگر ان دنوں ڈیوٹی یہاں باندھے ہوئے ہے۔” جوابا ًاس نے نپے تلے انداز میں اپنا تعارف ان کی نظر کیا تھا ۔

پروگرام کا آغاز ہو چکا تھا ۔ ایک نامور گلوکار کو بھیج کر اوپننگ کی گئی تھی۔

“ویسے خوب اتفاق ہے زارا بھی یہاں محض عاطف اسلم کی خاطر آئی ہے ۔ پر آپ سے ملاقات ہو جائے گی یہ تو نہیں سوچا تھا۔”

“اوہ تو ان کا نام زارا ہے ۔۔۔” کیپٹن دلشیر نے باقاعدہ اس کی جانب رخ کرتے ہوئے بغور اسے دیکھا تھا۔

“لگتا ہے بیچاری بول نہیں سکتیں ۔”اس نے تاسف سے سر ہلایا تو زوبیہ کھلکھلائی وہیں زارا اس کے اس اندازے پر پیچ و تاب کھا کر رہ گئی تھی ۔

“ایسی کوئی بات نہیں، دراصل آپ دونوں اچھی گفتگو کر رہے تھے میں نے ڈسٹرب کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔” بلآخر اس نے چپ کا قفل توڑا تھا۔

“امپریسو !آواز تو بہت اچھی ہے  آپ کی، بولتی رہا کیجئے ۔” برجستگی سے اس کی تعریف کرتا وہ اسے کہیں سے بھی اجنبی نہیں لگ رہا تھا ۔

“واہ واہ !آپ تو جوہری ہیں میں نے تو اس سے بارہا کہا ہے ۔یہ سنگر بن سکتی ہے پر یہ معیز سے ڈرتی ہے۔”

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

Ulti ho gayi sab tadbeeren by Roshany Haider

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aatish2kx@gmail.com

Exit mobile version