کون ہوں میں؟؟؟
سدرہ اختر راجپوت
سردیوں کی شام میں خاموشی کا لبادہ اوڑھے ہوئے،چائے کا کپ ہاتھ میں لے کر بیٹھی تھی کہ اچانک خود کو ہی سوچنے لگی کہ آخر ہوں کون میں۔۔۔۔ہر طرف سے دو پہلو میں پائے جانے والی کیا اکلوتی لڑکی ہوں یا میرے جیسی ہزاروں ہیں۔
چپ رہتی ہوں میں لیکن خاموش بھی نہیں ہوتی کبھی۔۔۔۔باہر کی دنیا بہت پسند ہے مجھے لیکن باہر کی دنیا سے نفرت بھی اتنی ہی ہے مجھے۔۔۔۔انسانوں پر پلک جھپکتے ہی یقین آ جاتا ہے مجھے لیکن ان پر یقین بھی نہیں کرتی۔۔۔۔کسی کی خوشی سے مجھے کوئی لینا دینا نہیں لیکن سب کو بہت خوش بھی رکھتی ہوں۔۔۔۔کسی سے ناراض ہونا مجھے پسند نہیں لیکن ہر کسی سے بہت جلدی ناراض ہو جاتی ہوں۔۔۔۔باہر کی دنیا میں رہنا چاہتی ہوں لیکن گھر کی چار دیواری کے علاوہ کہیں سکون بھی نہیں ملتا۔۔۔
آخر کیا ہوں میں کیوں میرا کوئی ایک پہلو نہیں۔۔۔۔۔کیوں میری کوئی ایک سوچ نہیں۔۔۔۔
بس جب بھی چائے کا کپ ہاتھ میں ہوتا ہے خاموشی سے ایک رشتہ جوڑے یہی سوچتی ہوں کہ آخر کون ہوں میں۔۔۔۔
.
*************