Mukhtasir zindagi lamahdood khawahishat article by Tuba Latif

articles

مختصر زندگی لا محدود خواہشات

انسان کی زندگی تو اس قدر مختصر ہے کہ پل بر کی خبر نہیں ۔آنے جانے والی سانس سے بے خبر حضرت انسان کی زندگی کا بغور دیکھا جائے تو لا متناہی خواھشات کا ایک باب کھلتا ہے ۔کچھ کی خاہشات پیسوں سے وابستہ ہیں تو کسی کو زندگی گزارنے کے لیے من پسند اور ان گنت آسائشیں چاہیئے جس سے وہ اپنی زندگی اس قدر سہل کر لے کے لوگوں میں نام کما لے یہاں تک کہ دور حاضر یعنی اکیسویں صدی میں آپ کو کوئی بھی انسان ایسا نہیں ملےگا جو اپنے حالات حاضرہ میں راضی ہو لوگوں کی زندگیاں شکوہ شکايت سے بھری پڑی ہیں اپنی حالت سے مطمئن ہونے کی بجائے مستقبل کے اندیشوں کی لپٹ میں زندگی کے چند دن بھی ضائع کر دیتا ہے
ہر انسان کی خواہشات دوسرے سے مکمل طور پر مختلف ہیں ایک باپ کی مثال لے لی جائے تو اس کی پہلی ترجیح اپنی اولاد کو تعلیم و تربیت دینا اور اُنہيں اچھا اور مہذب لائف سٹائل دینا اس کی اولین خواھشات میں آتا ہے اور انہی خواھشات کو پورے کرنے کے لیے بعض اوقات غلط قدم اٹھا لیتا ہے
ایک طالب علم کی خواہشات میں اچھے گریڈز لینا اولین ترجیح ہے جس کے لیے و بھرپور محنت کرتا ہے اور ناکام ہو تو مایوس ہو جاتا ہے اور خواہشات نہ کام حسرت بن جاتی ہیں۔
دنیا فنا ہو جانی ہے چند روزه اس زندگی کو خواھشات کی تکمیل میں ضائع کر دیں گے تو روز آخرت اپنے رب کو کیا منہ دکھائے گے کیا جواب دیں گے کہ زندگی سا انمول تحفہ ہم نے اپنی خواہشات کی نذر کر دیا
یا رب سے یہ شکوہ کریں گے کے اُس نے اُن سب چیزوں سے نہیں نوازا جو لوگوں کو دیں اگر اپنے حالات پر خوش رہیں اور خواہشات کی تکمیل کے لیے اپنی چند روزہ زندگی تباہ نہ کریں تو ہو سکتا ہے وہ رب اُن سب چیزوں سے بھی نواز دیں جس کی محرومیوں میں ہم اپنا آج تباہ کر رہے ہیں
اُمید ہے کہ ہم اس پی راضی ہوں جو رب نے ہمیں عطا کیا ہے نہ کے اُس کی خوائش کریں جو ہمارے پاس ہے ہی نہیں زندگی کا یہ قاعدہ ہے کہ یہ کسی کی لیے بھی سہل نہیں ہوتی اسی سہل بنایا جاتا ہے کچھ چیزوں کو نظر انداز کر کہ تو کچھ پر سمجھوتہ کر کے ۔

طوبہ لطیف

*************

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *