کشمیر مظلومیت کی تصویر
مزید ایک سال گزر گیا اور دوبارہ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دن آگیا۔سبھی بڑے جوش و خروش سے کشمیر کے حق میں ریلیاں نکالیں گے پھر سے وہی بڑے بڑے دعوے کیے جاٸیں گے کہ کشمیر ہمارا ہے وہ ضرور آزاد ہوگا اور پاکستان کا حصہ بنے گا مگر اس ظلم کا کیا؟جو وہ معصوم لوگ ابھی تک برداشت کر رہے ہیں۔ماٶں کے سامنے لختِ جگر موت کے گھاٹ اتارے جارہے ہیں۔باپ بھاٸیوں کے سامنے ان کی بیٹیوں کی چادریں چھینی جارہی ہیں۔افسوس صد افسوس! کہ سال میں صرف ایک دن ان حقِ خودارادیت کی جنگ لڑتے کشمریوں کی طرف توجہ دی جاتی ہے اور وہ بھی صرف نعرے لگانے کے لیے اور چند لوگ اکٹھے کرکے ریلیاں نکالنے کے لیے یہ دن منایا جاتا ہے کیا؟یا صبح سویرے سوشل میڈیا پر ان کے حق میں چند فقرات بول لینے سے ان کا حق ادا ہو جاتا ہے؟کیونکہ اگر سنجیدگی کے ساتھ اور اُس تڑپ کے ساتھ کہ جو پاکستان کی آزادی کے وقت لوگوں کے اندر تھی یہ دن منایا جاتا تو بھارت تو کیا! دنیا کے کونے کونے کو معلوم ہوجاتا کہ کشمیر لاوارث نہیں ہے اس کے لیے لڑنے مرنے کو ابھی بھی لوگ موجود ہیں مگر جو اپنے ملک کے حق میں آواز نہ اٹھا پاٸیں وہ کسی اور کے لیے کیا کریں گے؟ اور اسی بزدلانہ خاموشی کو دیکھ کر بڑی بڑی طاقتیں بھی منہ میں دہی جماۓ خاموش تماشاٸ بنے ظلم ہوتا دیکھ رہی ہیں۔لیکن یاد رکھنا!کہ اپنی طاقت کے نشے میں چور رہ کر تم سب کچھ تو کر سکتے ہو مگر دلوں میں پنپتی آزادی کی تڑپ لیے تمہاری نام نہاد بندوقوں کے سامنے ڈٹے ان جگروں کو کم نہیں کرسکتے جو جان دینے سے ہرگز گریز نہیں کرتے اور ہاں!جس جنت نظیر وادی پر ظلم کے ساۓ منڈلا رہے ہیں وہ اک دن آزادی کی کرنوں سے سرشار طلوعِ آفتاب کی تاب نہ لاتے ہوۓ ضرور چھٹ جاٸیں گے کیونکہ کشمیر آزاد ہوگا،ضرور آزاد ہوگا۔ ان شاء اللہ
رمشاغزل
.
*************
Good post