ٹاپک
اللہ کے ہر فیصلے سے راضی ہونا
ایک وقت ایسا آتا ہے انسان کی زندگی میں جب وہ زندگی کی ہر حقیقت کو پہچان جاتا ہے ہر رشتے کو تب وہ چاہتا ہے کہ اسےصرف اللہ ہی اسکی زندگی کا ہر فیصلہ کرے تب وہ اللہ کے ہر فیصلے سے راضی ہو جاتا ہے ہر بات کو قبول کرتا ہے بغیر کسی وسوسے سے پھر وہ اللہ سے کسی بات کی ضد نہیں کرتا ہے وہ خاموشی اختیار کر لیتا ہے اپنی باتیں اللہ سے کرتا ہے اور اللہ اسکی ان باتوں کو پورا کرتا ہے اللہ سے دوستی میں ایک الگ ہی مزہ ہے اللہ بند دروازوں سے راستے کھولنے پر قادر ہے وہ ناممکن کو ممکن کرنے پر قادر ہے بس ہمارا کام اللہ پر یقین رکھنا ہے بغیر کسی وسوسے کے اندھیروں میں اللہ پر ایمان اور بھرسہ رکھنا ہےمشکل ہے تھوڑا مگر جب آپ اس راستے پر آجاتے ہیں تو اللہ سوچتے ہی ہر بات پوری ہوتی ہے یہ باتیں بیان کرنے سے بیان نہیں کی جاسکتی جیسے کسی بھی پھل کا زائقہ أپ بغیر کھائے بیان نہیں کرسکتے ویسے ہی یہ بات ہے۔
اللہ پاک ہم سبکو یہ خوشی اور مقام نصیب کرے۔أمین
آپ کی زندگی میں کسی بھی تکلیف کو روکنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ اس حقیقت کو قبول کر لیں کہ کچھ بھی آپ کا نہیں ہےکچھ بھی آپ کا نہیں تھا،اور کچھ بھی آپ کا کبھی نہیں ہوگا یہ سب دنیاوی وابستگیاں اللہ تعالی کی طرف سے عطا کردہ ہیں، اللہ تعالی ہی کی ہیں اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانے والی ہیں۔
آپکی زندگی آسان ہو جائے گی دنیا جو کہتی ہے کہنے دیں آپ بس مسکرا کر آگے بڑھ جائیں کیونکہ یہ دنیا فانی ہے اور آپ صرف اللہ کو راضی کرنے آئیں ہیں اور اللہ سے محبت کرنے آئے ہیں اور اسکا حکم ماننے آئے ہیں۔
آپکے اندر نرمی بھی آ جائے گی اور اللہ کی تمام مخلوق کیلیے ہمدردی بھی اور آپ خدمتِ خلق میں خوشی اور سکون محسوس کریں گے۔
یہ یاد رکھیں اکڑنا مردے کی علامت ہے اور جھکنا سنت ہے اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے اگر جھکنے سے تماری عزت کم ہو تو قیامت والے دن میرے سے لے لینا۔
قربان جاؤں میرے نبی کا کہا اللہ کیسے نہ پورا کرے گا آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی تو ہمیں زندگی کے ہر لمحے میں راہنمائی فراہم کرتی ہے اور ہمیں سیکھنا چاہیے ۔
تنزیل خاں
.
*************