۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوپٹے کی حرمت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانچ حرفی لفظ دوپٹہ لکھنے بولنے اور پڑھنے میں جتنا ہی چھوٹا ہے اس کی حرمت، وقار اور عظمت اتنا ہی بلند ہے یہ جب سر پر اوڑھا جائے تو اس کی قدر و قیمت میں قدرے اضافہ ہو جاتا ہے۔ دوپٹے کی اہمیت اور قدر و قیمت سے ہر گز منہ نہیں موڑا جا سکتا اس کا استعمال اس کا اوڑھنا تربیت و تہذیب کی عکاسی کرتا ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ موجودہ حالات میں اس کی اہمیت تیزی کیساتھ پستی کی طرف جا رہی ہے پہلے وہ دور جسے زمانہ ء جاہلیت کا نام دیا گیا تھا اس دور میں لباس کے ساتھ دوپٹا لازمی جز سمجھا جاتا تھا، سر سے سرکنا گناہ تصور کیا جاتا تھا یہ دوپٹہ حفاظت کی ضمانت ہوتا تھا اسے محافظ سمجھ کر اوڑھا جاتا تھا۔۔۔۔مگر اب دورِ حاضر جو کہ پڑھے لکھے، اور با شعور دور کا نام ہے اس میں اسے فیشن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ”دوپٹے کا مطلب فیشن“ عزت و مان کے ساتھ سر پر بڑے ادب سے اوڑھا جانے والا دوپٹہ آہستہ آہستہ سر سے سرک کر گردن میں، گردن سے کندھے پہ اور کندھے سے پھر غائب۔۔۔۔۔۔۔۔ افسوس صد افسوس کہ فیشن کے نام پر اس کا تقدس بڑی بے دردی سے پامال کیا جا رہا ہے، کیا اس کا بوجھ اتنا زیادہ ہوگیا ہے کہ اسے فیشن کے نام پر پیروں تلے روندا جائے۔۔۔۔۔۔؟ اسٹائل کے نام پر اسے زمین سے پیروں کے ساتھ ساتھ گھسایا جائے۔۔۔۔۔؟ اس جدید دور میں دوپٹہ لباس کے ساتھ ہوتا ہے مگر وہ سر ڈھانپنے کے بجائے قدم چوم رہا ہوتا ہے، اب فیشن کے نام پر اسے اس انداز میں لیا جا رہا ہے کہ وہ ہمارے چلنے پر زمین کو سلامی پیش کرتا جاتا ہے اور اسے صاف بھی کرتا جاتا ہے۔۔۔۔، یہ ہے دوپٹے کی اہمیت۔۔۔۔۔ اس کا وقار اس کا تقدس۔۔۔۔۔؟؟ اس تحریر کا مقصد کسی پر تنقید نہیں بلکہ دوپٹے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے دوپٹہ لینا نہ لینا اپنی مرضی ہے کسی پر کوئی جبر یا زبردستی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ اگر اسے لیا جا رہا ہے تو اس کی عزت و احترام واجب ہے کم از کم اسے زمین پر تو گھسایا نہ جائے جدید دور ہے اسے اوڑھنے اور سیٹ کرنے کہ اور نت نئے طریقے ایجاد ہو جائیں گے جو شائد زمین پر گھسانے سے اچھے ہوں۔۔۔۔ ہم جانے انجانے میں اسٹائل کہ نام پر اس کی عزت کو پیروں تلے روند رہے ہیں۔۔۔۔۔دوپٹہ لباس کا جز ہے، اس کی حرمت کا خیال ہمارا فرض ہے ۔۔۔۔۔۔ہمارا ضامن ہے۔۔۔، ہمیں بہت سی برائیوں سے بچاتا ہے۔۔۔، ہمیں با وقار اور باعزت بناتا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس کا صحیح استعمال کرنے کی توفیق دے اس دور میں ہم بلندی کی طرف بڑھنے کے لیئے جس سیڑھی پر قدم رکھ رہے ہیں وہ در اصل ہمیں پستی کی طرف لے جا رہی ہے۔۔۔ غور و فکر اور شعور کی اشد ضرورت ہے۔
.
*************