ماں باپ سنبل بوٹا
لفظ محبت جو صرف ایک لفظ اللہ رب العالمین میں ہی سمٹ جاتا ہے اور اسکی محبت کبھی نہ ختم ہونے والی ہے
جس نے اس دنیامیں انسان کیلیے محرم محبتوں میں انسان کو جو سب سے بہترین تحفہ محبت کا دیا وہ ہیں والدین
اور والدین کی محبت کے حوالے سے آج جو میں لکھنے جارہی ہوں وہ ایک بہت ہی اہم نقطہ ہے ہمارے معاشرے کا اور یہ تحریر ہر اس ماں باپ کے نام جنہوں نے اپنی پرواہ نہ کرتے ہوۓ اپنی اولاد کو اپنے سینے سے لگا کے اس معاشرے میں معزز انسان بنایا مگر بدلے میں انہیں جو انعام اولاد سے ملتاہے اسکا خلاصہ کچھ یوں ہے
اور یہ کہانی ہر دور سے وابستہ ہے جہاں ماں باپ کی محبت کے صلے میں انہیں آنسوٶں کا تحفہ دیا جاتا ہے
سکینہ ایک بہت ہی غریب گھر کی لڑکی ہے جسکی شادی ایک اسی کی حیثیت کے انسان سے ہوتی ہے
جو ایک مزدور اور محنتی انسان ہے
شادی کے کچھ عرصے بعد اللہ پاک نے اسے اولاد نرینہ عطا کی پورے گھر میں خوشی کی لہر دور گٸی ماں باپ دونوں خوش ہیں اسے پاکے
اور اسکے روشن مستقبل کیلیے خواب دیکھنے لگے اور اسکی تکمیل کی تگ و دو میں اسکی ہر خوشی پوری کرنے میں اپنی ساری جمع پونجی لگادی
اور اللہ پاک نے سکینہ کو ایک بار پھر ماں بنے کے سکھ سے نوازا اور اللہ پاک نے پھر سے بیٹے سے نوازا اور دونوں ماں باپ انکے لاڈ دیکھتے نہیں تھکتے اور دنیا کی ہر خوشی انکو فراہم کی اور اونچے مقام تک پہنچایا اور
جب وقت آیا کہ بیٹے اس قابل ہو گۓ کہ بڑے بڑے لوگوں میں اٹھنا بیٹھنا ہے اور ماں باپ کا تعارف کرواتے انہیں شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ آپکو اپنے دوستوں سے کیسے ملواٸیں ہمیں تو شرم آتی
اور انکی شادیاں ہوٸیں مگر ماں باپ کو بھول گٸے دونوں
اور اسلام نے جہاں ماں باپ کی یہ خالص محبت عطا کی اسی کی ناقدری شروع
جب اولاد کو ضرورت ہوتی ہے ماں باپ ہر طرح سے انہیں وقت دیتے ہیں مگر جب انہیں ضرورت ہوتی ہے اولاد کی تو اولادکے پاس وقت ہی نہیں ہوتا آجکل انٹرنیٹ کا دور ہے اور ہر کوٸی اسی میں مصروف عمل ہوتا ہے کیا کبھی کسی نے یہ محسوس کرنے کی کوشش کی کہ جس پیسے سے آپ عیش کرتے ہیں وہ باپ کیسے محنت کرتے بڑھاپے کی طرف جارہا ہے اور وہ ماں جب اسکا بچہ سکول سے گھر آۓ جو اسکے چہرے پہ چمک اور فکر نظر آتی ہے اپنے بچے کو دیکھ کہ کیا یہ احساس حسین نہیں کہ کوٸی اپنی پوری زندگی آپکو سنوارنے میں لگا دے
آپ بدلے میں انکو دکھ دیتے ہو تکلیف دیتے ہو ماں باپ تو موت سے بھی نہیں ڈرتے
ڈرتے ہیں تو اس بات سے کہ مرنے کے بعد ہماری اولاد سے ہمارے جتنی محبت کون کرے گا یہاں بہت سی ماٸیں ایسی ہیں جو اپنے بچوں کے لمس کو انکے وقت کو پانے کیلے تڑپتی ہیں
اگر آپکے پاس ماں باپ کا خزانہ ہے تو اس خزانے کو سنبھال کے انکی حفاظت کریں جو آنکھیں آپکی راہ تکتی ہیں ان میں انتظار کی جگہ اپنی محبت کی چمک لاٸیں
اور جو ہاتھ آپکے لیے دن رات محنت کرتے ہیں ان ہاتھوں کو جھٹکے مت بلکہ انکو تھام کے ان ہاتھوں کو بوسہ دیں اور آپکا اتنا سا پیار ہی ان کو انکے ذندہ ہونے کا احساس کرواۓ گا اور جینے کا حوصلہ دےگا اور انکی مسکراہٹ کی وجہ بنے گا اللہ پاک ہر کسی کے ماں باپ کو لمبی ذندگی تندرستی عطا فرماٸیں اور جن کے نہیں ہیں انکے ماں باپ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماٸیں آمین ثم آمین
سنبل بوٹا
*************