Maa Baap article by Sunbal Boota

articles

ماں باپ سنبل بوٹا

لفظ محبت جو صرف ایک لفظ اللہ رب العالمین میں ہی سمٹ جاتا ہے اور اسکی محبت کبھی نہ ختم ہونے والی ہے
جس نے اس دنیامیں انسان کیلیے محرم محبتوں میں انسان کو جو سب سے بہترین تحفہ محبت کا دیا وہ ہیں والدین
اور والدین کی محبت کے حوالے سے آج جو میں لکھنے جارہی ہوں وہ ایک بہت ہی اہم نقطہ ہے ہمارے معاشرے کا اور یہ تحریر ہر اس ماں باپ کے نام جنہوں نے اپنی پرواہ نہ کرتے ہوۓ اپنی اولاد کو اپنے سینے سے لگا کے اس معاشرے میں معزز انسان بنایا مگر بدلے میں انہیں جو انعام اولاد سے ملتاہے اسکا خلاصہ کچھ یوں ہے
اور یہ کہانی ہر دور سے وابستہ ہے جہاں ماں باپ کی محبت کے صلے میں انہیں آنسوٶں کا تحفہ دیا جاتا ہے
سکینہ ایک بہت ہی غریب گھر کی لڑکی ہے جسکی شادی ایک اسی کی حیثیت کے انسان سے ہوتی ہے
جو ایک مزدور اور محنتی انسان ہے
شادی کے کچھ عرصے بعد اللہ پاک نے اسے اولاد نرینہ عطا کی پورے گھر میں خوشی کی لہر دور گٸی ماں باپ دونوں خوش ہیں اسے پاکے
اور اسکے روشن مستقبل کیلیے خواب دیکھنے لگے اور اسکی تکمیل کی تگ و دو میں اسکی ہر خوشی پوری کرنے میں اپنی ساری جمع پونجی لگادی
اور اللہ پاک نے سکینہ کو ایک بار پھر ماں بنے کے سکھ سے نوازا اور اللہ پاک نے پھر سے بیٹے سے نوازا اور دونوں ماں باپ انکے لاڈ دیکھتے نہیں تھکتے اور دنیا کی ہر خوشی انکو فراہم کی اور اونچے مقام تک پہنچایا اور
جب وقت آیا کہ بیٹے اس قابل ہو گۓ کہ بڑے بڑے لوگوں میں اٹھنا بیٹھنا ہے اور ماں باپ کا تعارف کرواتے انہیں شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ آپکو اپنے دوستوں سے کیسے ملواٸیں ہمیں تو شرم آتی
اور انکی شادیاں ہوٸیں مگر ماں باپ کو بھول گٸے دونوں
اور اسلام نے جہاں ماں باپ کی یہ خالص محبت عطا کی اسی کی ناقدری شروع
جب اولاد کو ضرورت ہوتی ہے ماں باپ ہر طرح سے انہیں وقت دیتے ہیں مگر جب انہیں ضرورت ہوتی ہے اولاد کی تو اولادکے پاس وقت ہی نہیں ہوتا آجکل انٹرنیٹ کا دور ہے اور ہر کوٸی اسی میں مصروف عمل ہوتا ہے کیا کبھی کسی نے یہ محسوس کرنے کی کوشش کی کہ جس پیسے سے آپ عیش کرتے ہیں وہ باپ کیسے محنت کرتے بڑھاپے کی طرف جارہا ہے اور وہ ماں جب اسکا بچہ سکول سے گھر آۓ جو اسکے چہرے پہ چمک اور فکر نظر آتی ہے اپنے بچے کو دیکھ کہ کیا یہ احساس حسین نہیں کہ کوٸی اپنی پوری زندگی آپکو سنوارنے میں لگا دے
آپ بدلے میں انکو دکھ دیتے ہو تکلیف دیتے ہو ماں باپ تو موت سے بھی نہیں ڈرتے
ڈرتے ہیں تو اس بات سے کہ مرنے کے بعد ہماری اولاد سے ہمارے جتنی محبت کون کرے گا یہاں بہت سی ماٸیں ایسی ہیں جو اپنے بچوں کے لمس کو انکے وقت کو پانے کیلے تڑپتی ہیں
اگر آپکے پاس ماں باپ کا خزانہ ہے تو اس خزانے کو سنبھال کے انکی حفاظت کریں جو آنکھیں آپکی راہ تکتی ہیں ان میں انتظار کی جگہ اپنی محبت کی چمک لاٸیں
اور جو ہاتھ آپکے لیے دن رات محنت کرتے ہیں ان ہاتھوں کو جھٹکے مت بلکہ انکو تھام کے ان ہاتھوں کو بوسہ دیں اور آپکا اتنا سا پیار ہی ان کو انکے ذندہ ہونے کا احساس کرواۓ گا اور جینے کا حوصلہ دےگا اور انکی مسکراہٹ کی وجہ بنے گا اللہ پاک ہر کسی کے ماں باپ کو لمبی ذندگی تندرستی عطا فرماٸیں اور جن کے نہیں ہیں انکے ماں باپ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماٸیں آمین ثم آمین
سنبل بوٹا

*************

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *