Mukhanis by Saima Bakhtiyar Complete novel download pdf

Mukhanis by Saima Bakhtiyar

Mukhanis by Saima Bakhtiyar complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Saima Bakhtiyar is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers including

Jo tu na raha by Saima Bakhtiyar Complete

Hala noor by Saima Bakhtiyar Complete

Qasam chahye le lo by Saima Bakhtiyar Complete

Rabba mainu maaf kary by Saima Bakhtiyar Season 1 Complete

Rabba mainu maaf kary by Saima Bakhtiyar Season 2 Complete

Hubbul ajnabi by Saima Bakhtiyar Complete

Mukhanis by Saima Bakhtiyar Complete novel download pdf

are some of her most popular novels.These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Mukhanis by Saima Bakhtiyar complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Saima Bakhtiyar All Novels Link

Start Of Novel:

کتنی خوش قسمت ہو تم عائشہ ۔ کتنا چاہنے والا شوہر ملا ہے  تمہیں۔ عامر بھائی تو تمہیں سر انکھوں پر رکھتے ہیں۔

فضا آپا نے دل سے چوٹی بہن کو سراہا۔

عائشہ نے مسکرا کر اپنی بھولی آپا کو دیکھا ۔

سچ میں اس بچے کے آ جانے کے بعد تو وُہ اور تمھارا غلام ہو جائے گا ۔ فضا آپا نے اپنے تجربے سے کہا۔

وہ پھر مسکرا کر رہ گئی۔

امّی ۔ عامر انکل آ گئے ہیں۔ خالہ کو بلا رہے ہیں۔ چھوٹی سی زوہا نے آکر اطلاع دی۔

عائشہ نے فوراً اپنے گرد شال لپیٹ کر پرس اٹھا لیا۔

ارے ارے ۔۔۔صبر کرو۔ مجھے چائے پانی تو پوچھ لینے دو۔ فضا آپا اُسے جانے کی تیاری میں دیکھ کر بولیں۔

نہیں آپا ۔ عامر کو کہیں جانا ہے کام سے مجھے گھر چھوڑ کر پھر جائیں گے۔ عائشہ جلدی سے کمرے سے نکل کر صحن میں کھڑے عامر کے پاس آئی۔ فضا آپا بھی اُس کے پیچھے تھیں۔

عامر ۔ چائے پینے تو رکتے۔ اچھا نہیں لگتا جب آتے ہو یونہی باہر سے چلے جاتے ہو۔ اپنائیت سے کہتیں فضا آپا کی معصومیت پر عائشہ کو پیار آنے لگا کاش وُہ اس شخص کے اندر چھپے حیوان کو دیکھ سکتیں۔

نہیں آپا ۔ کچھ ضروری کام ہیں مجھے۔ پھر آؤں گا نہ۔ ویسے بھی اپنا ہی گھر ہے تکلفات کی کیا ضرورت ہے۔ عائشہ جب آپ سے ملنے کو کہتی ہے میں لے آتا ھوں ویسے تو میں اِسے بیڈ سے قدم بھی نیچے نہیں رکھنے دیتا ۔ محبت جتاتے اُس نے عائشہ کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیا۔

اچھا اب چلتے ہیں ہم۔ عامر نے اجازت لی۔

فضا آپا نے اطمینان سے بہن کو رخصت کیا ۔

❣️❣️❣️❣️

زہر لگتی ہیں مجھے تمہاری یہ فضا آپا۔ عامر نے بائک پر بیٹھتے ہی ہمیشہ کی طرح کوفت کا اظہار کیا۔

عائشہ کا دل سلگ اٹھا۔

جب دیکھو ایسے پوز کرتی ہیں جیسے ان سے زیادہ کوئی سگا نہیں ہمارا۔ اور تمھیں بھی ہر ہفتے بہن کی یاد کا دورہ پڑ جاتا ہے ۔ عامر نے طنزیہ کہا۔

وہ چپ رہی۔ عامر ایسی ہی دوغلی شخصیت کا مالک تھا ۔ سب کے سامنے مہذب نیک اور عائشہ کا ہر دم خیال رکھنے والا۔ اور اکیلے میں ایسا کوئی لمحہ نہ گزرتا جب وُہ اُسے کسی نہ کِسی بات پر ذلیل نا کرتا۔

عائشہ کو گذرے ڈیڑھ برس میں شوہر کی عادات کا اچھی طرح علم ہو چکا تھا۔

بس میکے میں بھرم قائم رکھنے کو وہ کچھ نہ کہتی ۔ اور میکہ تھا ہی کتنا ۔ بابا کے اِنتقال کے بعد بس ایک فضا آپا ہی تو تھیں ۔ وہ اُنھیں اپنی طرف سے پریشان نہیں کرنا چاہتی تھی۔

اب تو وہ اُمید سے تھی۔ عامر اور اُس کی والدہ دوسروں کے سامنے اس قدر اُس کا خیال رکھنے کا ڈھونگ رچا تے کہ کبهی کبھی اُسے خود بھی سچ کا گمان ہونے لگتا۔ اور اکیلے میں اُس کا کوئ پر سان حال نہ ہوتا۔

💔💔💔💔💔💔💔💔

امّاں ۔۔۔امّاں۔۔۔۔وہ درد سے دوہری ہوئی چیخنے لگی۔

کیا مصیبت آن پڑی ہے۔ عامر کی امّاں نے بربراتے ہوئے ٹی وی کی آواز مزید بڑھا دی۔۔

امّاں ۔۔۔۔وہ دیواروں کا سہارا لیتے لیتے اُن کے کمرے تک آئی۔

کیا ہوگیا ہے بہو۔ نا چاہتے ہوئے بھی اُنھیں عائشہ کو دیکھنا پڑا۔

ہسپتال جانے کا وقت ہو گیا ہے امّاں۔۔۔وہ ہمت کر کے اپنے کندھوں پر پڑی چادر کو سر پر پھیلانے لگی۔

ابھی تو درد شروع ہوئے ہیں بہو۔ سکون سے گھر بیٹھو کل تک۔ کل چلتے ہیں۔ اُنہوں نے اُسے ٹالنا چاہا جو بلکل تیار کھڑی تھی۔

امّاں درد تو کل سے آ رہے ہیں میں ہی برداشت کر گئی۔ اب نہیں رکنا چلیں پلیز۔۔وہ نہ مانی۔

اچھا چلو پھر۔ اپنی آپا کو فون کر کے کہو آ جائے وہ بھی۔منہ بنا کر وہ اُسے ہاسپٹل لے آئیں۔۔۔

واقعی وہ درد کی انتہاؤں پر تھی فضا آپا کے پہنچنے تک بیبی ڈیلیور ہو گیا تھا۔

چادر میں لپٹا وہ ننھا سے وجود نرس نے لا کر دادی کی گود میں ڈالا۔ فضا بھی قریب ہو کر اُسے دیکھنے لگی۔

کیا ہوا ہے پوتا ہے نہ۔ بڑے مان سے بچے کو دیکھتے نرس  سے پوچھا۔

جی نہیں۔۔۔نرس نے آہستگی سے جواب دیا۔

چلو خیر ہے پوتی بھی ھماری ہی ہے ہمارا ہی خون ہیں ۔ وہ دل بڑا کر کے بولیں تو فضا نے سکون کا سانس لیا۔

جی نہیں یہ پوتا یا پوتی نہیں ہے۔

اٹس آ ٹرانس جینڈر۔

نرس نے دھیرے سے بتایا ۔

کیا مطلب ۔۔اب یہ کیا ہوتا ہے۔ دادی کو کچھ سمجھ نہیں آیا ۔ فضا کو لگا شاید سننے میں کوئی غلطی ہوئی ہے۔

آسان الفاظ میں کہوں تو یہ لڑکا یا لڑکی نہیں بلکہ دونوں کا مکس اینڈ میچ ہے۔ نرس نے وضاحت کر دی۔

تیرے منہ میں خاک ۔ یہ کیا کہہ رہی ہے۔ نرس کو کوسنے دیتے وہ فضا کی طرف پلٹیں۔

 کھسرا پیدا کیا ہے تیری بہن نے ۔ لے پکڑ اسے۔ معصوم سے وجود کو فضّہ کی گود میں پھینکتے وہ استغفار کا ورد کرنے لگیں۔

فضا خود ابھی تک صدمے میں تھی۔

سامنے سے عامر دفتر سے واپسی میں مٹھائ کا ڈبہ لیے چلتا ہوا آیا تھا۔

مبارک ہو امّاں ۔ دادی بن گئیں تم۔۔۔لو منہ میٹھا کرو ۔۔اور بتاؤ شہزادہ آیا ہے یا شہزادی۔۔۔مٹھائی ماں کی طرف بڑھاتے اُس نے بچے پر نظر ڈالی۔۔۔

امّاں نے مٹھائی کا ڈبہ لے کر دور پھینکا تھا۔۔

نہ شہزادہ نہ شہزادی ،،،ہجڑا پیدا کیا ہے تیری بیوی نے۔نفرت سے بیٹے کو دیکھتے عائشہ کو ایک موٹی گالی سے نوازا۔

عامر اپنی جگہ سے ہل بھی نہ سکا۔

یہ کیا کہہ رہی ہو امّاں۔ کوئی غلط فہمی ہوئی ہوگی۔۔۔وہ  یقین ہی نہیں کر سکتا تھا۔

پوچھ لے اپنی سالی سے۔ کیا کہہ گئی ہے وہ منہوس نرس ۔ فضا کی آنکھیں برسنے لگی تھیں۔

ایسا کیسے ہو سکتا ہے۔۔۔میں خود ڈاکڑ سے بات کر کے آتا ھوں۔

تیرے بات کر لینے سے ہجڑا بیٹا نہیں بن جائے گا۔۔۔دنیا تھوکے گی ہم پر ۔

 ہائے ہائے یہ کیا ہوگیا ۔ کس منہوس گھڑی میں اس نا مراد کو بیاہ لائے ہم  ۔۔۔وه عائشہ کو منہ بھر بھر بد دعائیں دیتے چلی گئیں۔۔۔

How To Download

How to download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

Mukhanis by Saima Bakhtiyar Online Reading

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aa*******@gm***.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *