سازش نعیم ساون
نہیں ہے آرزو کسی ریاست اقتدار کی
بزدلی سے بہتر ہے زندگی خودار کی
سازش ایک ایسا لفظ ہے کہ اگر اسکی وضاحت میں جائیں تو بہت سے ایسے راز دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں جن کا حقیقت سے بہت قریبی رشتہ ہے اب مقصد یہ ہے کہ سازش کرنے والا کیا واقعی میں سازش کر رہا ہے یا اس ناہوئی سازش کا استعمال کر رہا ہے جسکا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق خاص نہیں ہے سازشیں ملکوں ریاستوں کو تباہ کر دیتی ہیں اب بات سوچنے والی یہ ہے کہ اس سازش کو expose کیسے کیا جائے قوم کے سامنے کیسے رکھا جائے کچھ دنوں سے کافی ٹاک شوز،سوشل میڈیا اور خبروں میں یہ سننے کو مل رہا ہے کہ کوئی ہے جو ہمارے ملک پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے اور ہمارے ملک کے پاور فل سیاسی لوگوں کا استعمال ہو رہا ہے اب تک کی تحقیق میں یہ ثابت ہوا ہے کہ ملک کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی سپریم کورٹ نے بھی ابھی تک کوئی واضع جواب نہیں دیا کہ جس سے ثابت ہو کہ واقعی میں ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے کیا ہمارا ملک اتنا کمزور ہو چکا ہے کہ کوئی باہر سے بآسانی سازش کر لے اس کی دو ہی وجہ ہو سکتی ہیں یا تو ہماری عسکری قیادت کمزور ہے یا حکومت ؟ ایک سازش 1998میں بھی ہوئی تھی جسکا شاید ہی کسی کو پتہ نہیں ہے 1998 کو ہمارا ملک ایٹمی قوت بننے جا رہا تھا تو امریکہ کے صدر نے کوشش کی کہ پاکستان ناکام ہو الحمداللہ پاکستان کامیاب ہوا اس وقت کے حاکم نے امریکہ کی بات نہ مان کر یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کسی کا غلام نہیں ہے ایک آزاد ملک ہے (پاکستان ایک نیوکلئیر ملک ہے جس میں ہمت ہے کہ وہ کسی بھی طاقتور ملک کو منہ توڑ جواب دے سکے ہماری فوج بہترین ملکوں کی فوج میں سے ایک فوج ہے جو شہادت پہ پختہ یقین رکھتے ہیں) تو اسکے بعد کیا ہوا سازش ہوئی اور اس وقت کے حاکم کو نہ صرف اقتدار سے محروم کیا گیا بلکہ اسے جلاوطن کر دیا گیا اب وہ ایک سازش تھی جوکہ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کے پاداش میں کی گئی ایک سازش ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بھی ہوئی جو اسے پھانسی کے تخت تک لے گئی اور قوم ایک بہادر حکمران سے محروم ہو گئی لیکن اس وقت کوئی ایسا منصوبہ کوئی ایسا کام نہیں کیا جا رہا جس سے یہ ثابت ہو کہ سازش واقعی میں ہو رہی ہے کیا ہم کشمیر آزاد کرنے جا رہے تھے یا کوئی دوسرا ملک فتح کرنے یاد رہے کہ اگر بات روس یوکرین تنازعات کی ہو رہی ہے تو پاکستان نے یوکرین کی مدد کی جہاں تک وہ کر سکتے تھے نہ تو پاکستان روس کے ساتھ مل کر یوکرین میں حملہ آور ہوا اور نہ ہی روس نے پاکستانی مدد چاہی میں پوچھتا ہوں اس وقت کے حکمران سے کہ جب آپ امریکہ میں ٹرنپ کے بغل میں بیٹھے تھے کاش کاش! آپ اس وقت کہتے امریکہ مردہ باد، جب آپ آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک گئے اور بدلے میں عوام کو مہنگائی دی کاش! اس وقت آپ کہتے امریکہ مردہ آباد ،جب جوبائڈن امریکہ کا صدر بنا آپ اسکی فون کال کا انتظار کرتے رہے کاش! آپ اس وقت کہتے امریکہ مردہ باد، جب پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی امریکہ کی جیلوں میں قید ہے کاش کاش! آپ اس وقت میڈیا کے سامنے کہتے امریکہ مردہ باد جب فرانسیسی سفیر کو نکالنے کیلئے آپ سے کہا گیا تو آپ نے کہا یورپ سے ہمارے تعلقات خراب ہوتے ہیں کاش اس وقت آپ فرانسیسی سفیر کو نکال کر یہ ثابت کرتے کہ ہمارا ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے کسی کا غلام نہیں اسکے علاوہ آپ کے وزیر خارجہ کاش کاش! اسمبلی میں کہتے امریکہ مردہ باد جب ایک خاتون بھاری رشوت لے کر اے سی ، ڈی سی لگاتی ہے اور پھر ملک سے باہر بھاگ جاتی ہے تو اس وقت آپکا انصاف گہری نیند سو رہا ہوتا ہے آپکی 180پلس کابینہ میں ایسا کوئی بندہ نہیں تھا جسے آپ وزیراعلی بناتے آپ نے بزدار کو وزیراعلٰی بنایا تو کیا وہ بھی امریکہ کی سازش تھی اچھا ہوتا کہ آپ چین جیسے یا افغانستان جیسے ملکوں سے کچھ سیکھتے اور کشمیر کو آزادی دلاتے نہ کہ پانچ اگست کو کرفیو نافذ ہوتا آج جب آپکو اقتدار جاتے ہوئے نظر آیا تو آپ نے کہا کہ ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے آج آپ عوام سے کہتے ہیں کہ سڑکوں پہ نکلیں ملک میں افراتفری مچائیں باقی آخر میں کہتا ہوں۔ پاکستان زندہ باد پاک فوج پائیندہ باد
.
*************