Talaash hai Hamdard ki by Ismah Qureshi
Talaash hai Hamdard ki by Ismah Qureshi complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Ismah Qureshi is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Talaash hai Hamdard ki by Ismah Qureshi complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Ismah Qureshi All Novels Link
Short Glimps
“ایمان کرلو نا نکاح۔۔۔۔!!!!!! کیوں اتنا ٹائم لگا رہی ہو۔۔۔!!!”
اس کی بات سن کر ایمان نے اپنے آنسو پونچھے۔وہ تو آنسوؤں کا سیلاب لاکر سب کو بہانے کا ارادہ رکھتی تھی۔
“یار ایمان میری بھوک سے جان نکل رہی ہے۔صبح ناشتہ بھی تھوڑا سا ہی کیا تھا۔پھر لنچ بھی نہ کرپائ۔اور ڈنر سے پہلے ہمیں شادی پر آنے کے لیے نکلنا پڑا۔بس سمجھو صبح سے بھوکی ہوں۔۔۔!!!! اب تو کمزوری فیل ہورہی ہے۔۔۔۔!!!!!! جب تک تمہارا نکاح نہیں ہوگا میں یہاں سے اٹھ نہیں سکتی۔اور نا کچھ کھا سکتی ہوں۔۔۔!!!!”
اسمارہ نے سر جھکا کر یوں ظاہر کیا جیسے واقعی اسے شدید بھوک لگی ہو۔وہیں ایمان کو بھی اس کی فکر ہوئ۔
” ایمان اگر میں نے اب مزید 5 منٹ تک کچھ نہ کھایا تو میں بے ہوش ہو جاؤں گی۔میرا بی پی لو ہورہا ہے۔میں مرگئ نا تو تم پوری زندگی اس لمحے کو یاد کرکے روؤ گی کہ تمہاری بیسٹی تمہاری ضد کی نظر ہوگئ …!!!!! میرے حال پر رحم کھاؤ اور نکاح کرکے کھانا کھلواؤ۔۔۔!!!! میرا سر گھوم رہا یے۔۔۔!!!!”
اسمارہ کی آواز مدھم ہوئ اور اس نے اپنا سر تھام کر اسے یقین دلایا کہ وہ واقعی میں بیمار ہے۔ایمان نے اپنی آنکھیں جو آنسوؤں سے بھری ہوئ تھیں صاف کیں۔اور اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر اسے تسلی دینے لگی۔
“پہلے کیوں نہیں بتایا تم نے۔اور کچھ کھا لینا تھا نا۔پہلے تم میں بڑی جان ہے جو یوں خالی پیٹ بیٹھی ہوئ ہو۔بھول گئ ہو کہ تم سکول میں بھی دو دفعہ بھوکا رہنے کی وجہ سے بے ہوش ہوئ تھی۔تمہارا بلڈ پریشر بہت زیادہ لو ہوجاتا ہے۔۔۔۔!!!! تم نہ پاگل ہو۔بالکل پاگل۔۔۔!!!!”
اپنے بند گلے سے مدھم سی آواز نکال کر اس نے اسے ڈانٹا۔یہ دلہن ماں باپ کی ڈانٹ اور دھمکیاں بھی کھارہی تھی۔دوست کو ڈانٹ بھی رہی تھی۔پر وہ نہیں کررہی تھی جس کے لیے سب اکٹھے ہوۓ تھے۔یعنی نکاح۔۔۔!!!!
اسمارہ نے مزید مسکینیت طاری کرکے اسے دیکھا۔بس اسے ترس آجاۓ۔پھر تو وہ اس کے لیے نکاح کیا جنگ بھی لڑنے کو تیار ہوجاۓ گی۔
“ڈانٹو تو نہیں۔مجھے کیا پتہ تھا تمہاری شادی ہورہی ہے۔میں کچھ کھاکر ہی آجاتی۔پر میں نے سوچا تھا یہیں سے کھالوں گی۔پر یہاں تو اگلے دو سال تک بھی۔ نکاح ہونے کا کوئ چانس نہیں دکھ رہا۔یعنی میرا بھوک سے مرنا طے یے۔۔۔!!!!”
اسمارہ نے چہرہ موڑ لیا۔پھر مسکرائی۔وہ بس قابو آچکی تھی۔اسے خود پر فخر ہوا۔پر اس کی اگلی بات سن کر اس کا دل اپنا گلا دبانے کو کیا۔
دل سے بس ایک آواز آئ” فٹے منہ”
“تم فکر نہیں کرو میں کچھ کھانے کو منگوائی ہوں۔۔۔۔!!!’
ایمان نے کہتے ساتھ ہی وہاں کھڑے بچے کو آواز دی۔
اس کے ماں باپ ان دونوں کی سرگوشیوں میں کی گئ باتیں نہ سن سکے تھے۔
اسمارا نے اسے گھورا۔وہ یہ بھی تو کہہ سکتی تھی کہ فکر نہیں کرو میں نکاح کر لیتی ہوں۔۔۔۔!!!!!!
“یار کرلو نا نکاح۔۔۔!!! کیا میرے چالیسویں پر کرو گی۔دیکھو دلہا بھی موجود ہے۔اتنی تیاری بھی ہوئ ہے۔اتنے انتظامات بھی کیے گۓ ہیں۔تو کیا فایدہ انکار کا۔۔۔۔!!!!!! یار لکھوالو مجھ سے اگر تم اگلا ایک مہینہ بھی ضد کر کے یہاں بیٹھی رہی تب بھی نکاح ہاشم بھائ سے ہی ہوگا تمہارا۔۔۔!!!!!!!”
اسمارہ نے صاف گوئ سے کام لیا۔جسے سن کر ایمان کے رونے میں تیزی آئ۔
“ایمان اگر آج تم ان سب کی بات مان کر نکاح کرلو گی تو پوری زندگی اگر کچھ بھی ہوا تو یہ سب تمہیں سپورٹ کرنے کو موجود ہوں گے۔تمہاری ڈھال بنیں گے۔۔!!!!
لیکن شاید اگلے 5 منٹ تک تم مجھے کھودو۔!!! میں نہیں بچنے والی اب۔۔ !!!”
اس نے اسے سمجھایا پر ایمان کا چہرہ دیکھ کر اسے پتہ چل گیا کہ ساری باتیں اس لڑکی کے سر سے گزرچکی ہیں۔پھر وہ پہلے والی حالت میں واپس لوٹی۔اور رونے کی بہترین ایکٹنگ کرتے آج زاویار اور تہذیب تو کیا اس آئیڈیے کے ساتھ تو ہاشم جیسے بندے کو بھی پیچھے چھوڑ گئ۔
ایمان سے اب اسکی حالت برداشت نہ ہوئ۔آخر دونوں کا بچپن کا ساتھ تھا۔اور ایمان تو اس پر جان دیتی تھی۔پھر یہ نکاح کون سی بڑی بات تھی۔
“اچھا میں راضی ہوں۔مگر اگر اس نے مجھے تنگ کیا تو آپ سب اس سے اس چیز کا حساب ضرور لیں گے۔صرف اسمارا کے لیے نکاح کررہی ہوں۔خوش ہو جائیں۔پر کسی خوشفہمی میں نہ رہیے گا۔کہ آپ کی دھمکیوں کی وجہ سے مانہ ہوں۔میری دوست نے کہا ہے اس لیے مانہ ہوں بس۔۔۔!!!”
How To Download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
- You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
- You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
- Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
- After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
- You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
- Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Click the link below to download this novel in pdf.
Download Link 1
Download Link 2
Download Link 3
Talaash hai Hamdard ki by Ismah Qureshi Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aa*******@gm***.com