ٹینشنن
آجکل ہمیں ہر طرف ایک ہی لفظ سننے کو ملتا ہے”ٹینشنن” یہ لفظ ہماری خوراک کی طرح ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے ہم تھوڑی دیر کے لیۓ کسی کے پاس بیٹھیں اور یہ لفظ نہ سنیں یہ ہو ہی نہیں سکتا ٹینشن انگریزی زبان کا لفظ ہے یہ یورپ سے آنے والے انگریزوں کے ساتھ ہی آیا تھاانگریزوں کے جانے کے بعد بھی ان کی بہت سی عادتوں ک ساتھ ساتھ ہی لفظ بھی ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے
“ٹینشن”داراصل اللہ کی رضا میں راضی نا ہونا ہے
اگر زندگی میں کچھ بھی ہماری مرضی کے مطابق نہ ہو تو ہم ٹینشن کا شکار ہو جاتے ہیں آجکل ہر انسان اپنی زندگی میں بادشاہ ہےوہ چاہتا ہے کہ جیسے میں چاہوں بلکل ویسا ہی ہواور اگر ایسا نہ ہو تو ہم ٹینشن کا شکار ہو جاتے ہیں اگر ہم محنت کریں اور برداشت سے کام لیں اور باقی سب اللہ پر چھوڑ دیں تو ہم بہت سے مساۂل سے بچ سکتے ہیں اور اس “ٹینشن” سے چھٹکارا پا سکتے ہیں
از قلم Baar Zadi
.
*************