Site icon Prime Urdu Novels

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood Complete novel

“یہ کہانی ہے اک انا کی ماری غصّے کی تیز لڑکی کی، اک معصوم اور عقلمند حویلی کے اصولوں کے بھینٹ چڑھ جانے والی لڑکی کی، اک ایسے مرد کی جو اپنی پسندیدہ عورت کو حاصل کر کے بھی اس سے دور ہو گیا تھا، اور اک ایسے لڑکے کی جو حویلی کے اصولوں کی آڑ میں ہی خود کی محبّت کو حاصل کر چکا تھا۔”

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood download pdf

Haveli Based Novels.

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood Complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Haveli Based Novels and occasion of the Life. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Fatima Mehmood is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers including

Mohabbat shoq e dil parindon si by Fatima Mehmood Complete novel

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood Complete novel

are some of his most popular novels. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Fatima Mehmood All Novels Link

Sneaks

 “مجھے کسی کی بھی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے۔مرہال سلیمان خان کو کسی کی بھی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے۔”وہ پھر سے چلائی۔

“مرہال!” سکندر حیات خان نے خود کو ہارتا ہوا محسوس کی وہ آج پوری طرح ہار چکا تھا۔وہ انسان جس کے سامنے کوئی ٹک نہ پاتا تھا اُس سے مرہال سنبھالی نہیں جارہی تھی۔وہ لڑکی جس کا غصّہ صرف سکندر ہی ٹھنڈا کرتا تھا وہ سنبھل ہی نہیں رہی تھی۔

 “میں نے کہا ہے نہ کہ مجھے کسی کی بھی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے اِسی لیے آپ بھی چلے جائیں اور آئیندہ کبھی مجھے اپنی شکل بھی مت دکھائیے گا سب نے کھلونا ہی سمجھ لیا ہے جس نے جیسے چاہا ویسے ہی کھیل لیا۔ میں پاگل ہوں نا۔”

 “مرہال کیا ہوگیا ہے ایسے کیوں کہہ رہی ہو؟”

 “مرگئی ہے مرہال اور میں نے کہا ہے نا کہ آئندہ مجھے اپنی شکل بھی مت دکھائیے گا ورنہ میں خود کو کچھ کرلوں گی۔”اس کا غصّہ کسی طور بھی کم نہیں ہورہا تھا۔

 “نکاح ہوا ہے ہمارا۔”

 “بھاڑ میں جائے نکاح مجھے نہیں رہنا آپ کے ساتھ،آپ لوگوں نے دھوکہ دیا ہے مجھے اور میری طرف سے آپ جہاں مرضی جائیں یہ میرا آخری فیصلہ ہے۔”وہ کہتی رُخ پھیر گئ۔سکندر کچھ دیر کھڑا اس کی پشت کو تکتا رہا پھر ویسے ہی باہر نکل گیا۔اس کے جانے کے پعد اس نے خود کو کمرے میں بند کرلیا اور پھوٹ پھوٹ کر رودی۔

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 پوری حویلی میں ایک الگ سا ماحول بنا ہوا تھا سب ہی گونگے بنے پھر رہے تھے۔

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 “چٹاخ۔” ایک زوردار تھپڑ کی آواز پورے ہال میں گونجی۔اوذی نے اپنے باپ کو دیکھا جس کا بھاری ہاتھ اس کے گال کو سلگا گیا تھا۔جبکہ صوفے پر بیٹھا اس کا چچّا رضوان اسے غصّے سے گھور رہا تھا۔

 “دل تو کرتا ہے ایسی اولاد کو خود گلہ گھونٹ کر ماردوں جس سے شادی کو کہا تھا اسے چھوڑ کر تم اس آوارہ لڑکی سے شادی کر آئے ہو۔”

 “میں گیا تو تھا ڈیڈ لیکن مجھے کسی نے راستے میں ہی کڈنیپ کرلیا۔”

 “تمہیں کسی اور نے نہیں سکندر نے ہی کیا ہوگا۔”

 “یہ کون ہے؟”

 “سکندر،خان حویلی کا بڑا وارث ہے اور اسے ہلکے میں لینے کی ضرورت نہیں ہے وہ وہاں سے وار کرتا ہے جہاں سے انسان سوچ بھی نہیں سکتا اور ویسے بھی اب اس لڑکی کا نکاح سکندر سے ہوگیا ہے۔”

 “ڈیڈ آپ مجھے کیوں اتنی معلومات دے رہے ہیں۔”اوذی نے گال کا درد بھلائے اکتاہٹ سے کہا۔جبکہ ساتھ کھڑی حلیمہ پر حیرانگی کے پہاڑ ٹوٹ رہے تھے یعنی مرہال کے سامنے اس کی عزّت دو کوڑی کی بھی نہیں تھی۔وہ نہ ہو کر بھی ہر طرف تھی۔

 اس نے ہی اوذی کو مینٹلی پریشرائزڈ کیا تھا کہ وہ اس سے نکاح کرے ورنہ وہ خودکشی کرلے گی جس پر اوذی کو جلدبازی میں نکاح کرنا پڑا۔

 “ہاں بھئی آپ اسے کیوں معلومات دے رہے ہیں میں خود ہی آمنے سامنے بات کرلیتا ہوں۔” اندر آتے سکندر نے اک ادا سے کہا۔سب اس کی آمد پر چونکے۔

  “اب تم کون ہو؟”اوذی کے پوچھنے پر اس نے ایک زور کا تھپڑ اس کے اسی گال پر جڑا جس پر اس نے پہلے اپنے باپ سے کھایا تھا۔لیکن سکندر کا تھپڑ لگنے سے اس کے ہونٹ سے خون رسنے لگا۔

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

Gharoor by Tania Tahir Complete

Hasak by Farwa Ansari Complete

Haveli by Khanzadi Complete

Tere ishq mein rangy janan by Fatima Mehmood Online Reading

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aatish2kx@gmail.com

Exit mobile version