Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal Complete

Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal

After marriage based Novels, After Nikah based novels, Friendship Based Novels.

Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, After marriage based Novels, After Nikah based novels, Friendship Based Novels and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Shagufta Kanwal is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readers including

Tum jo aaye zindagi mein Season 1 by Shagufta Kanwal Complete

Jhali si by Shagufta Kanwal

Tum jo aaye zindagi mein Season 2 by Shagufta Kanwal Complete

Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal Complete

Khak e watan by Shagufta Kanwal Complete

Faqat tum by Shagufta Kanwal Complete

are some of her most popular novels.These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Shagufta Kanwal All Novels Link

Sneak From The Story

وہ دونوں جو ایک دوسرے کو نظر انداز کیے بیٹھے تھے اس کی غصیلی آواز سن کر سرعت سے گاڑی سے باہر نکلے اور اس کے پاس آ کھڑے ہوئے۔ وہ تینوں سڑک کے کنارے
یوں کھڑے تھے کہ ایک طرف غازان اور دوسری طرف سعد کھڑا تھا اور ان کے درمیان روشانے ماتھے پر بل ڈالے کھڑی تھی۔
“اب بتاؤ کیا ہوا ہے؟” اس کے پوچھنے پر بھی جواب ندارد۔
“فار گاڈ سیک کچھ بولو بھی کیا ہوا ہے آخر؟ کیوں اس طرح بی ہیو کر رہے ہو؟” اب کی بار ان کی خاموشی سے وہ چڑ کر بولی۔
“تمہارے شوہر کو میرا کردار اور نیت خراب لگ رہی ہے اس لیے ان صاحب کا کہنا ہے کہ میں تم سے دور رہوں۔” سعد نے سپاٹ لہجے میں بتایا۔ روشانے کی بے اختیار نظر غازان کی طرف اٹھی جو اس کی بات کو کہیں اور لے جانے پر منہ کھولے اسے دیکھ رہا تھا۔
“بکواس بند کرو اپنی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کہا، بات کو الٹی طرف لے کر کیوں جا رہے ہو؟ میں منہ توڑ دوں گا تمہارا۔” اس نے سعد کو خونخوار نگاہوں سے گھورتے ہوئے ہاتھ کا مکا بنا کر دکھاتے ہوئے کہا۔
“چار پانچ سال تک کتوں کی طرح اس کی ہر کال اور میسج پر دم ہلاتے ہوئے اس کی ہر خواہش پوری کی ہے اور اب اسے میرے ہی کردار میں جھول نظر آنا شروع ہوگیا۔” اس نے سر جھٹکتے طنزیہ نگاہوں سے غازان کو دیکھتے ہوئے کہا۔
“میں نے ایسا کچھ نہیں کہا، بس اتنا کہا ہے کہ یہ تم سے دور رہ کر بات کیا کرے مجھے اچھا نہیں لگتا مگر یہ جان بوجھ کر بات کو بڑھا رہا ہے۔” غازان نے اس کے بگڑتے تیور دیکھ کر اسے صفائی دی البتہ اس کی نظریں اس کے دائیں ہاتھ پر ٹکی تھیں جس کو وہ مسلسل انگوٹھے سے رگڑ رہی تھی۔ چہرے پر پھیلی غصے کی سرخی اور بے چینی سے صاف دکھائی دے رہا تھا کہ وہ ہاتھ کسی بھی وقت اس کے گال تک پہنچ سکتا ہے۔
“یو نو واٹ ! اس وقت اگر مجھے تمہیں دو تھپڑ لگانے سے کوئی چیز روک رہی ہے نا تو وہ میرے اور تمہارے درمیان قائم رشتہ ہے۔ چاہے جو بھی ہے مگر تم میرے شوہر ہو اور تم پر ہاتھ اٹھا کر میں گناہگار نہیں ہونا چاہتی۔” شعلے اگلتی آنکھوں سے دانت پر دانت جما کر درشتگی سے بولتی وہ ضبط کی انتہاؤں پر تھی۔ جواب میں غازان کے لب مسکراہٹ میں ڈھلے اور اگلے ہی لمحے وہ سر پیچھے کی طرف گرائے زور و شور سے ہنسنے میں مصروف ہوچکا تھا۔ سعد اور روشانے نے بے اختیار ایک دوسرے کو دیکھا۔ شام کے وقت بیچ سڑک پر وہ تینوں کھڑے آتے جاتے لوگوں کو خاصے مشکوک لگ رہے تھے۔

“او مائی گاڈ روشا! یو کانٹ امیجن مائی ہیپی نس۔ کتنی کیوٹ ہو تم۔ لو یو یار۔” اس نے متحیر سی کھڑی خود کو دیکھتی روشانے کے دونوں گال کھینچے۔ اس کے ہر ہر انداز سے چھلکتی خوشی سے لگ رہا تھا جیسے اسے ہفت اقلیم کی دولت مل گئی ہو۔ اس کی بات سمجھ کر سعد دانت پیس کر رہ گیا۔
“تم پاگل ہو؟” اس نے بے ساختہ پوچھا۔
“کر کے پوچھ رہی ہو؟” اس کے جتاتے لہجے پر وہ گہری سانس لے کر پیچھے ہٹی۔ ان تینوں کے درمیان ایک بار پھر خاموشی چھا گئی تھی۔ ایک ہاتھ کمر پر رکھے دوسرے سے پیشانی سہلاتی وہ ادھر سے ادھر ٹہلتی سعد کے پاس آ کر رکی۔
“باوجود اس کے کہ یہ تمہاری بہن کا شوہر ہے اور تم اس کی بہن کے ہونے والے شوہر ہو، کیا تم میرے بی ہاف پر اس کی مرمت کر سکتے ہو؟”
“خوشی سے ۔” وہ آستینیں چڑھاتا جارہانہ انداز میں غازان کی طرف بڑھا۔

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

This image has an empty alt attribute; its file name is How-to-download.jpg

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Tum se lagan lagi by Shagufta Kanwal Online Reading

How To Download

How to download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aa*******@gm***.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *