Dil mein ho tum Complete novel by Mahi ji download pdf

Dil mein ho tum by Mahi ji

After marriage based Novels, After Nikah based novels, Haveli Based Novels.Dil mein ho tum by Mahi ji complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, After marriage based Novels, After Nikah based novels, Haveli Based Novels and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Mahi ji is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels incliding

Rangeeli haveli by Mahi ji Complete novel download pdf

Dil mein ho tum Complete novel by Mahi ji download pdf

Noor nahin koh e noor ho tum by Mahi Ji Complete novel download pdf

for her readers. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Mahi Ji All Novels Link

Shorts

اتنی زور سے دروازہ کھٹکھٹانے کی آواز سن کر برامدے میں بیٹھی تینوں بہنیں سہم گئی۔اور باقاعدہ کانپنے لگیں-دونوں چھوٹیں اپنی آپی کی طرف دیکھ رہی تھیں——-اس سے پہلے کہ وہ پوچھتیں کون ۔کوئی باہر سے اندر چھلانگ لگا کر آیااور اندر سے دروازے کی کنڈی کھول دیشیرہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اندر داخل ہوا ۔ وہ غصے سے۔اندر کھڑی کانپتی لڑکیوں کو دیکھ کر۔بلند آواز میں بولا ۔بہری ہو گئی ہو دروازے کی آواز نہیں آئیملیحہ اور انیلہ٫ جلدی سے صالحہ آپی کے ساتھ چمٹ گئیں.اور باقاعدہ چیخنے لگیں.اور بلند آواز میں بولیں ۔آپی ہمیں بچالیں۔شیرہ سرمے سے بھری آنکھوں سے تکتا ہوا ان کے قریب آیا اور پسٹل صالحہ کے ماتھے سے لگا کر مونچھوں کو تاؤ دے کر بولا۔۔پہلے آپی کو تو بچالو۔ پھرخود بھی بچ جانا۔پسٹل اپنے ماتھے کے ساتھ لگا دیکھ کر خوف سے صالحہ اپنی انکھیں بند کر لیتی ہے۔یہ دیکھ کر شیرہ ایک جاندار قہقہہ لگاتا ہے۔اور ساتھ کھڑے ساتھوں کو دیکھتا ہے ۔پاس کھڑے اس کے دو خاص ساتھی بھی قہقہہ لگاتے ہیں۔اتنی چیخ وپکار سن کر گھر کے باہر لوگ اکٹھا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔اور ساتھ والے گھر سے ماسی بتول تیزی سے گھر میں داخل ہوئی۔وہ اتے ہوئے دیکھتی ہیں۔گھر کے باہر مسلحہ افراد کھڑے ہیں۔اندر آئی تو پتہ چلاکہ شیرہ بدماش جو سارا دن گلی کے نکڑ پر بیٹھا رہتا تھا۔ان یتیم بچیوں کے گھر زبردستی گھس آیا ہے ۔تو وہ بھاگی آئیں کہ ٫ اسے اللہ کا واسطہ دیں۔ کے وہ ان کو بدنام نا کرے ۔ کہ ان کے پاس کمائی عزت کے سوا کچھ نہیں۔ہے۔شیرہ اپنی موچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے بولا توماسیکہ دے اسے کہ عزت سلامت رکھنی ہے۔تو ابھی کی ابھی میرے ساتھ نکاح کرنا ہوگااور میری بچی بھی پالنی ہوگی۔۔۔۔اس بچی کی ماں حیات نہیں ہے۔وہ ساتھ کھڑے ساتھی کی گود میں پکڑی بچی کو دیکھ کر بولا اور گھر پر ایک نظر ڈال کربولا اس گھر پر تو میری کب سے نظر تھی۔کہ یہاں رہ کر میں اپنے سارے کالے دھندے با آسانی کر سکتا ہوں۔وہ بولا چونکہ میں پولیس کو بھی حصہ دیتا ہوں۔۔تو وہ مجھے کچھ نہیں کہتی۔کبھی اس گھر کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھے گی۔اور جو محلے دار آنکھ اٹھا کر اس گھر کی طرف دیکھے گے۔ان کی آنکھیں میں خود نکال دوں گا ۔۔یہ بول کر وہ پھر قہقہہ لگاتا ہے۔اور بولا۔ ۔۔اور بولنے والے کی زبان کاٹ دوں گا۔یہ بول کر وہ چھوٹیوں کو تکتا ہے۔وہ اور سہم کر آپی کے ساتھ چپک گئیںشیرے نے انہیں پہلی بار عبائے کے بغیر دیکھا تھا۔وہ تینوں جوان اور خوبصورت اور با حیا تھیں۔۔۔اس لیے بار بار اپنے دوپٹوں کو اپنے وجود پر پھیلا کرچھپارہی تھیں۔اور شرمندہ بھی تھیں۔۔کہ ایک بدماش نے انہیں بغیر حجاب کے دیکھ لیا ہے—اس عبائے کے اندر انہوں نے اپنی عزت ٫خوبصورتی٫ اور غربت چھپائی ہوئی تھی..وہ ماسی کو دیکھ کر بولاماسی یہ میرے ساتھ نکاح کر لے۔ تو چھوٹیوں کی شادی میں۔ کردوں گا۔۔جہاں وہ چاہیں گی۔۔وہ یہ باتیں مونچھوں کو تاؤ دیتا ہوا۔ تیز نظروں سے پلکیں جھکائے کھڑی۔۔صالحہ کا جائزہ لیتے ہوئے بولا۔وہ سہمی ہرنی شیرنی بنی اپنی بہنوں کو اپنے بازوں میں دبوچے٫ اپنی طرف سےان کی حفاظت کر رہی تھی۔۔شیرے کے لیے یہ بات تھوڑی حیران کن تھی کہ وہ چند سال ہی بڑی تھی اپنی بہنوں سے پر انہیں ۔تحفظ والدین جتنا دے رہی تھی۔شیرے کی یہ بات سن کر کہ وہ اس کی بہنوں کی شادی کردے گاصالحہ اپنا جھکا سر جھٹکے سے اٹھا کر شیرے کو تکھتی ہے۔اور بولی ۔مجھے یہ نکاح قبول ہے۔دونوں بہنوں کی چیخ نما آواز آئی” آپی نہیں۔۔”How To Download

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

If you still have any problem in downloading plz let us know here.WhatsApp : 03335586927Email : aatish2kx@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *