Mohabbat aur shajr e mamnua by Deeba Sheikh Complete

Mohabbat aur shajar e mamnooha by Deeba Sheikh

(Youtube Special)

Likhari online magazine brings you You Tube likhari channel ( likhari online magazine channel)

This novel is only available in our You Tube Channel

Likhari magazine was our Monthly Online Magazine , which was available in soft form ( PDF ) ,But It has stopped now due to some reasons.

Now likhari mag has created their own channel to provide you all the stories which were being

published in monthly magazine. Our all stories will be available to read there ( U Tube Channel ) as passage of time and many has been completed.

We will provide you all well-known and famous writers in our channel.

A writer who has an ability to show the realty of our society and people behavior and their role of life through their story. They will play with words and will give you a magical story. The story in which you’re interested. story which has hidden from you. A story of one single person and the hardship, of his or her life.

The story of family which will tell you the real meaning of family, some might be bad and some might be

good. The story of the professional people play their part in society to save other life or their family or our beloved country.

Means these writers will bring you all categories which will be high lights the life and its identity
Here we will give you story title and some words about story , the author and categories.

Here is the story which you can listen or read.

Story name:

Mohabbat aur shajr e mamnua

Written by:

Deeba Sheikh

Category:

After Nikah, Cousin , After marriage, Childhood Nikah, Rude Hero , Rude heroine , Friends , Past Base , Romantic ,

Summary:

Summary.

فلز گہری نظروں سے عیسٰی کو دیکھ رہی تھی جو محبت اور فکر سے سنابل کو دیکھ رہا تھا۔ اشتعال بپھر کر آیا تھا ،  تکلیف اسکے دل کو  بٹھاگئی تھی ، اک آگ سی اٹھی تھی جس میں وہ عیسٰی کو جلا دینا چاہتی تھی ، فلز ہتھیلی کی پشت سے آنسو صاف کرتی اٹھی تھی۔

تبھی سنابل کی آنکھیں پھٹی تھی اسکی آنکھوں میں چھپے خوف کے تاثر سے عیسٰی نے پیچھے مڑ کر دیکھا تب تک فلز نے ریوالور کا بٹ اسکی دائیں کنپٹی پر  مار چکی تھی 

“آہہہہ۔۔۔”وہ بری طرح کراہ کر رہ گیا تھا آنکھوں کے آئے اندھیرے کو جھٹکے سے دور کرتے اسنے  بھنویں سکیڑے غصے سے فلز کو دیکھا تبھی عیسٰی کی آنکھیں پھٹی تھیں وہ ریوالور تانے کھڑی تھی عیسٰی اسکی آنکھوں میں جنونیت کو دیکھ رہا تھا۔

“فلز نو۔۔۔”وہ ہاتھ اٹھا تے ہوئے بولا پر مقابل کی جنونیت پاگل پن میں بدل رہی تھی۔

“فلز ہم بیٹھ کر بات کرتے ہیں “عیسٰی نے آرام سے کہا وہ اسے مزید آشتعال میں لانا نہیں چاہتا تھا وہ اسکے معاملے میں کس حد تک جاسکتی تھی۔

 وہ اسکے ہاتھ میں موجود ریوالور  کو دیکھ کر ہی سمجھ سکتا تھا۔

پر فلز نے آنسو بھری آنکھوں سے نفی میں سر ہلاتے عیسٰی کو دیکھا تھا

ادھر سنابل چوکھٹ کے ساتھ کمر ٹکائے سن کھڑی تھی اسے اس منظر سے خوف آرہا تھا وہ عیسٰی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی تھی

“فلز پٹ دا گن رائٹ نائو” وہ کہتا آگے بڑھا تھا کہ وہ ایک قدم اور پیچھے ہوگئی تھی۔

عیسٰی نے اسکے قدموں کی طرف دیکھا وہ بائیں طرف ہوتی جارہی تھی   وہ قدم بڑھاتا تو وہ ایک قدم پیچھے ہوجاتی۔

“رک جاؤ ، کیا لگا تھا کہ اسے ماروں گی نہیں تجھے ماروں گی اور پھر اپنے آپ کو “

اسی دوران وہ تیزی سے اسکے قریب آتے ہی اسکا ہاتھ پکڑنا چاہ رہا  تھا کہ ٹریگر دبا تھا

ٹھاہ۔۔۔ کی آواز پر عیسٰی کی آنکھیں پھٹی تھیں تو وہیں سنابل کی چیخ نکلی تھی فلز نے  ڈر کر ریوالور  چھوڑ کر منہ پر ہاتھ رکھ لیا تھا وہ اسے مارنا چاہتی تھی پر کیا سچ میں۔۔۔!

عیسٰی نے تکلیف سے پیچھے مڑ کر دیکھا جہاں سنابل گھٹنے ٹیکتے پیچھے کی طرف گرگئی تھی  ، وہیں  عیسٰی نے اشتعال میں فلز کے زور دار تھپڑ مارا تھا کہ وہ لڑ کھڑا کر  نیچے گر گئی تھی۔

 وہ حواس باختہ سا اسکی طرف آیا تھا “سسسانابل”۔۔۔وہ پکارتا اسے کندھوں سے تھام کر اوپر کر رہا  تھا “سنابل۔۔۔وہ  اسکے  ساکت چہرے کو دیکھتے بد حواس سا ہورہا تھا   اسے تھامتے اسکے ہاتھ پر خون لگ گیا تھا اسے فوری طور پر سمجھ نہیں آئی تھی کہ اسے گولی کہاں لگی ہے۔

“سنابلللل۔”۔آنکھیں کھولو پلیز!!! سنابلللل نہیں۔۔۔وہ پھولی کنپٹیاں لئے اسے پاگلوں کی طرح دیکھتے پکار رہا تھا  پسینے کی لکیر اسکے کان کے پیچھے سے نکلتی اسکے کالر میں جذب ہوگئی تھی ، وہ کانپتے ہاتھوں کے ساتھ  اسکا چہرہ تھپک رہا تھا جو ساکت تھا ، اسے لگا سب کچھ ختم ہوگیا ہے۔

  محض پندرہ سال کی عمر میں ذہن کو بھٹکانے کے بعد صحیح جواب دے کر اس نے اپنا ٹیسٹ کلئر کیا تھا  پر آج  !!! اس لمحے اسکا دماغ بھک سے اڑ گیا تھا۔

؟کیوں !!!کیونکہ یہ لمحہ احساس,محبت اور تکلیف سے جڑا تھا فلز دور زمین پر بیٹھی یہ سب دیکھ رہی تھی ، اس وقت اسے عیسٰی پاگل لگ رہا تھا جو تھوڑی دیر پہلے وحشت اسکے اندر تھی اب وہی وحشت وہ عیسٰی میں محسوس کر رہی تھی ، یہ لمحہ فلز کے دل کو پانی کر گیا تھا۔

E-Book

This novel is available in E-book…. Price 350 only.
If you want to buy this ebook than contact us

Whatsapp : 03335586927

Email :

aatish2kx@gmail.com ,

mobimalik83@gmail.com

send massage on this number

( we will response ASAP )

Do comment about the story, like our channel, subscribe it, hit the bell icon to get all notifications.

If you want to read any other story , let us know in the comments so we will try our best to fulfil your request.

Channel Link

Likhari Online Magazine Channel

Click on the link below to read Complete Novel

Play List

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *