Roop mohabbat ke by Syeda Shah & Urooj Shah
(Current Episode 26 to 31)
Army Based Novels, Forced Marriage Based Novels, Hidden Nikaah Based Novels, Revenge Based Novels, University Based Stories.
Roop mohabbat ke by Syeda Shah & Urooj Shah complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Army Based Novels, Forced Marriage Based Novels, Hidden Nikah Based Novels, Revenge Based Novels, University Based Stories and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
Syeda Shah & Urooj Shah is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readerss. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.
Roop mohabbat ke by Syeda Shah & Urooj Shah All Episodes are available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.
If you like to read other novels of the writer plz click the link below.
Syeda Shah & Urooj Shah All Novels Link
Sneak
“مجھے نکاح قبول ہے۔۔۔
قبول ہے ۔۔۔
قبول ہے ۔۔۔”حدید نے نکاح نامے پہ سائن کردیا۔آج جو ہوا وہ سب اتنی جلدی ہوا تھا کہ وہ اپنی مام ،ڈیڈ تک کو انفارم نہیں کرسکا۔اس نے علیزہ کو اپنی بیوی مان لیا۔ایک ہی دن میں کیا سے کیا ہوگیا۔وہ علیزہ کو اپنی بیوی بنانا چاہتا تھا لیکن ایسے بلکل نہیں۔حارث بھائی نے اسے گلے لگایا۔حدید نے ایک لمبی سانس ہوا کے سپرد کی اور آنکھیں موند کے دل ہی دل میں اپنے رب کا شکر ادا کیا۔۔۔۔
اب علیزہ سے پوچھا گیا۔اس کے چہرے پہ نیل پڑے ہوئے تھے۔سفید چادر میں لپٹی وہ ایک ہی دن اپنے ساتھ ہونے والے حادثوں کا سوچ رہی تھی۔۔اچانک ایسا طوفان آیا تھا اس کا سب کچھ تہس نہس ہوگیا تھا۔اس کی آنکھیں نم تھیں اور چہرے پہ خوف کے تاثرات تھے۔۔جب اس سے پوچھا گیا تو اس نے نظر اٹھا کے اپنی امی کی طرف دیکھا جنہوں نے اس کے سر پہ ہاتھ رکھ دیا۔اس نے آنکھیں موند کے حدید کو اپنا ہمسفر قبول کرلیا۔..
کانپتے ہاتھوں سے اس نے نکاح نامے پہ سائن کردیا۔۔۔
“مبارک ہو۔آپی۔۔۔کم سے کم آپ اس لوفر سے تو بچ گئیں نا۔بھابھی کا تو پورا پلین تھا لیکن قدرت کا کرنا ایسا ہوا کہ آپ کو حدید بھائی جیسا سمجھدار انسان ملا ہے۔”رمشا نے علیزہ کے کندھے پہ ہاتھ رکھا اور جو اس نے بولا ایک ایک بات سچ تھی۔لیکن وہ ابھی سمجھنے کو تیار نہیں تھی کچھ۔اس نے رمشا کو باہر نکال دیا اور امی اور ثمرین بھابھی چلی گئیں تھی۔علیزہ کسی صدمے میں دروازہ بند کرتی اس سے ٹیک لگائی زمین پہ بیٹھتی چلی گئی۔اسے ابھی بھی لگ رہا تھا وہ اسی درندے کے چنگل میں ہے اسے خود سے وحشت محسوس ہورہی تھی۔۔وہ زمین پہ بیٹھتی چلی گئی۔اس کا دل کررہا تھا زور سے چلائے کہ سب لوگ ان سکیں۔اس کا درد کیا تھا۔۔۔
دوسری طرف حدید کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا وہ خوش ہو یا دکھی وہ جانتا تھا کہ علیزہ پہ کیا گزر رہی ہوگی۔وہ حارث کے پاس بیٹھا اس کی باتیں سن رہا تھا لیکن اس کا دماغ علیزہ کے بارے میں سوچ رہا تھا۔سوچ کہ ہی اس کے دل کو کچھ ہورہا تھا اگر اسے کچھ ہوجاتا تو۔۔۔
“یہ کپڑے پہن لو۔ابھی یہاں یہی ہیں۔”بہلاج نے مہک کے سامنے کپڑے رکھے جو صوفے پہ بیٹھی سردی سے کانپ رہی تھی۔باہر بہت تیز بارش ہورہی تھی اور تیز ہوا بھی چل رہی تھی۔۔۔
اس نے حیرت سے کپڑوں کو دیکھا وہ بہلاج کے تھے۔۔۔
“میں یہ کپڑے کیسے پہنوں۔تمہیں میں نے بولا تھا مجھے گھر چھوڑ دو لیکن تم یہاں کے آئے۔میں تمہارے ساتھ اکیلی نہیں رہ سکتی۔مجھے گھر جانا ہے۔”مہک نے دانت پیستے بہلاج کو گھورا ۔بہلاج نے آنکھیں گھمائیں۔۔
“باہر موسم دیکھو۔آندھی طوفان میں ڈرائیو کرنا پاسبل نہیں ہے۔”بہلاج نے باہر کی طرف اشارہ کیا۔باہر گرج چمک کے ساتھ بارش ہورہی تھی تیز ہوا بھی چل رہی تھی۔باہر کے موسم کو دیکھ مہک سہم گئی۔کیونکہ کافی ڈراؤنا موسم تھا۔ساتھ اسے گرج چمک سے ڈر بھی لگتا تھا۔۔۔
مہک کو سمجھ ہی نہیں آرہا تھا وہ کرے کیا۔گھر فون کرکے بتا دیا تھا کہ بارش کی وجہ سے گھر پہنچنا مشکل ہے اس لیے دوست کے گھر جارہی ہے جو یونیورسٹی کے پاس ہی تھا۔
وہ دونوں بہلاج کے فلیٹ پہ تھے لیکن اس کی کوشش تھی کہ بارش رک گئی تو وہ گھر چلی جائے گی۔۔۔
بہلاج چلتا اس تک آیا اور کپڑے اسے دیے ناچاہتے ہوئے بھی اسے لینے پڑے۔اور ڈریسنگ روم میں گھس گئی۔
وہ باہر آئی تو بہلاج کے ٹروازر شرٹ میں پوری ڈوبی ہوئی تھی۔۔۔
“ہاہاہاہا۔۔۔بہت کیوٹ لگ رہی ہو۔”جیسے ہی وہ باہر آئی بہلاج نے اسے چھیڑا۔ٹروازر اسکے پاؤں سے بھی نیچے تھا اور شرٹ ہاف سلیوز تھے۔۔مہک کا منہ بنا ہوا تھا۔اس نے بہلاج کو گھوری سے نوازا۔۔جو مزے سے چینج بیڈ پہ لیٹا ہوا تھا۔۔۔
“بکواس بند کرو۔”مہک ٹاول سے بال خشک کرنے لگی۔بہلاج بیڈ پہ لیٹا اسے دیکھ رہا تھا۔اسے لگ رہا تھا اس کی مراد پوری ہوگئی ہو۔۔۔
اچانک روز سے بجلی چمکی اور لائٹ بند ہوگئی۔مہک نے ڈر کے مارے چیخ ماری۔بہلاج فوراً بیڈ سے اترا۔اور بہت مشکل سے لڑکھڑاتا مہک تک پہنچا۔مہک وہیں کھڑی کانپ رہی تھی۔
How To Download
How to download
All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.
- You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
- You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
- Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
- After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
- You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
- Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.
If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.
Click the link below to download this novel in pdf.
Download Link (All Episodes)
Online Reading (All Episodes Links)
Episode 1 to 14 | Episode 15 to 18 | Episode 19 to 25 |
Episode 26 to 31 |
Roop mohabbat ke Episode 26 to 31 Online Reading
If you still have any problem in downloading plz let us know here.
WhatsApp : 03335586927
Email : aa*******@gm***.com