Salam e ishq by Rimsha Hussain Season 2 Complete novel download pdf

Salam e ishq by Rimsha Hussain

(Season 2)

After marriage based Novels, After Nikah based novels, Cousin marriage based novels, Family based novels, Friendship Based Novels, Funny Urdu novels, Haveli Based Novels, Hero Singer based Novels, Multiple Couples Based Novels, Politics based novels, University Based Stories.

Salam e ishq by Rimsha Hussain Season 2 complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around After marriage based Novels, After Nikah based novels, Cousin marriage based novels, Family based novels, Friendship Based Novels, Funny Urdu novels, Haveli Based Novels, Hero Singer based Novels, Multiple Couples Based Novels, Politics based novels, University Based Stories and love story. It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Rimsha Hussain is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readerss including

Kiyun hai tu lazmi by Rimsha Hussain Complete

Ishq Qaid by Rimsha Hussain Complete Season 1

Dil yeh mera by Rimsha Hussain Complete

Heart breaker by Rimsha Hussain Complete

Dil pathar ka by Rimsha Hussain Complete

Main aur tum by Rimsha Hussain Complete

Dil muntazir mera by Rimsha Hussain Complete

Ishq qaid (Season 2) by Rimsha Hussain Complete

Mohabbaten by Rimsha Hussain Complete

Tery bina guzara by Rimsha Hussain Complete

Be khudi by Rimsha Hussain Complete

Khurram ki harram by Rimsha Hussain Complete

Mohabbaten by Rimsha Hussain Season 2 Complete

Haal e dil by Rimsha Hussain Complete

Tera hoon jan le Season 2 of Haal e dil by Rimsha Hussain Complete

Aisi ki taisi by Rimsha Hussain Complete

Mohabbat ki nahin jati Season 2 of (Aisi ki Taisi) by Rimsha Hussain Complete

Kya hui hai khata by Rimsha Hussain Complete

Ishq meherban by Rimsha Hussain Complet novel download pdf

Rula k gaya Ishq tera by Rimsha Hussain Complete novel download pdf

Salam e ishq by Rimsha Hussain Season 2 Complete novel download pdf

Noor e mohabbat by Rimsha Hussain Complete novel download pdf

are some of her most popular novels. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Salam e ishq by Rimsha Hussain Season 2 All Episodes are available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Rimsha Hussain All Novels Link

If you like to read other Seasons Of This Novel plz click the link below.

Ishq meherban by Rimsha Hussain Season 1 Complete novel download pdf

Short Glimps Of Novel

“میں نے شاید بہت لوگوں کو ڈس پوائنٹ کیا ہے۔۔”جب میں نے نیولی حجاب اُتارا تھا تو موم مجھے دیکھ کر ہلکا سا مسکرائی اور پھر کہا اُنہوں نے مجھے دیکھ کر کہ تم بہت پیاری لگ رہی ہو۔۔”اور جب تم باہر جاؤ گی نہ تو ایسا جُملہ تمہیں ہر کوئی بولے گا۔۔”کوئی تمہارے بال دیکھے گا تو کوئی تمہارا چہرہ دیکھے گا۔۔”اور کوئی تمہیں اِتنی باریک بینی سے دیکھے گا کہ اُس کو تمہاری کمر کا سائز پتا چل جائے گا۔۔”دل کو خوش کرجانے والے جُملے اب تمہارے منتظر ہوں گے۔۔”پھر اُنہوں نے کہا کہ ہم ملک سسٹرز نے عیش و آرام کی زندگی بسر تب کی جب ہاتھ میں ڈگری آئی تب عیش و آرام نہیں تھا لیکن سکون ضرور تھا۔ ورنہ اُس سے پہلے وہ بس بس میں دھکے کھاتیں رہیں اور ٹیکسیوں میں سفر کیا۔۔”پھر کبھی بس اسٹاپ پر کھڑی ہوکر جون جولائی جیسے گرم مہینوں میں کسی سواری کا انتظار کیا۔۔”تب اُن کے سر پہ حجاب ہوتا تھا اور چہرے پر سورج کی گرم کرنیں اُن کے پورے چہرے کو جھلسایا کرتیں تھیں۔۔”ایسا لگتا جیسے اُن کے بال پیچھے والی گردن پر پسینے کی وجہ سے چپک گئے ہیں۔۔”اور سانس بس رُکنے والا ہے۔۔”بہت بار خیال آیا حجاب اُتار کر گلے میں کسی مفلر اسٹائل میں باندھ دیا جائے۔۔”لیکن پھر دوسرا خیال آتا کہ اگر ایسا کیا تو کچھ لوگوں کی ایسی نظریں پڑیں گی کہ اُس کے بعد بس چہرہ نہیں بلکہ پورا جسم کسی ان دیکھی آگ میں جھلستا محسوس ہوگا بس یہی خیال اُن کو حجاب اُتارنے نہیں دیتا تھا۔۔”میں تب اُن کی باتوں کا مطلب سمجھ نہیں پائی تھی یا سمجھنا چاہتی نہیں تھی۔۔۔”پہلے پہل عجیب لگتا تھا لیکن پھر عادت پڑگئی۔۔”ہانی میری طرف دیکھتا نہیں تھا مجھے لگتا تھا وہ ایسا ہے کسی کو بھی نظر بھر نہیں دیکھتا پھر جب تم نے حجاب کے متعلق مجھ سے پوچھا تو تب میں پہلی بار کھٹک سی گئی تھی کیونکہ ایسا سوال میں ہر ایک سے ایکسپیٹ کرسکتی تھی۔۔”پر تم سے نہیں پھر مجھے موم کی باتوں کا مطلب سمجھ آگیا۔۔”ہانی کا گریز بھی سمجھ آگیا۔۔”لیکن خودسری اِتنی چڑھی ہوئی تھی کہ دوبارہ حجاب پہننے کا دل نہیں کیا۔۔۔”میں بھول چُکی تھی کہ میں اپنا کتنا نقصان کرچُکی ہوں۔۔”مجھے نہ دیکھ کر زوہان نے اپنا ایمان بچالیا تھا۔۔”پر شاید میرا ایمان ڈگمگا چُکا تھا۔۔”میں نے شاید حجاب کی ویلیوز کو جانا نہیں تھا۔۔”عیشا کو جیسے کُھل کر بات کرنے کا موقع مل گیا تھا کبھی کسی ٹرانس کی کیفیت میں بولتی چلی گئی تھی اور المان خاموشی سے اُس کی باتوں کو سُن رہا تھا۔

“ایک بات کہوں؟”المان نے کہا

“کہو؟”وہ اُس کی طرف متوجہ ہوئی

“ہمیں اچھے سے یاد ہے ماہی گیارہ بارہ سال کی تھی جب اُس نے اچانک سے حویلی سے باہر نکلنا چھوڑدیا تھا۔۔”اماں سائیں نے وجہ دریافت کی تو اُس نے کہا ماہا جب باہر جاتی ہے تو باہر کھڑا ہر مرد اُس کو دیکھ کر مسکراتا ہے اور یہ مسکراہٹ اُس کو کافی عجیب لگتی ہے۔۔۔”ماہا کو بے سکونی ہوتی ہے اُس کو اچھا نہیں لگتا باہر نکلنا کیونکہ دل بھی بہت گھبراتا ہے۔۔۔”پھر اماں سائیں نے اُس سے کہا کہ تمہیں کیسے پتا کہ سارے لوگ تمہیں دیکھ کر مسکراتے ہیں؟”اِس کا مطلب یہی ہوا کہ تم بھی اُن سب کو دیکھتی ہوگی۔۔”اور اگر اپنی بے سکونی کو ختم کرنا ہے تو اگلی بار باہر جاؤ تو نظریں نیچے کرکے جانا پھر تمہیں کچھ عجیب نہیں لگے گا اور نہ تمہیں کسی کی نظریں یا مسکراہٹ عجیب لگے گی۔۔”پھر اگلے دن ایسا ہوا جب ماہا باہر گئی اور واپس آئی تو اماں سائیں نے پوچھا آج تمہارا دل گھبرایا باہر جانے سے یا تمہیں کوئی ڈر لگا؟”تو وہ مسکرائی اور بولی نہیں اماں آج تو کافی سکون محسوس ہوا ایسا لگا جیسے میں آزاد ہوں۔۔”ماہا باہر گئی لیکن اُس نے کسی کو کسی کو بھی نہیں دیکھا وہ نظریں جُھکا کر چلی اور اب وہ ہمیشہ ایسا کرے گی۔۔”المان اِتنا کہتا خاموش ہوگیا اور عیشا کو دیکھنے لگا جو کافی اُلجھن آمیز نظروں سے اُس کو دیکھ رہی تھی

“تم سوچ رہی ہوگی کہ ہم نے تمہیں یہ سب کیوں بتایا؟”المان نے کہا تو وہ اپنا سراثبات میں ہلانے لگی

“ماہا بارہ سال کی تھی محض۔۔” وہ جان گئی کہ جو نظریں  اُس پر ہیں وہ سہی نہیں ہے۔۔”پر تم بیس سال کی تھی تمہیں اپنا آپ حجاب کے بغیر عجیب نہیں لگا پتا ہے کیوں؟”تم پوچھو کیوں؟”المان نے بات کرتے کرتے اچانک خاموش بیٹھی عیشا سے کہا

“کیوں؟”عیشا نے پوچھا کیونکہ جواب اُس کے پاس نہیں تھا جبکہ بات بھی اُس کی ہورہی تھی “کیونکہ تم نے خود پر پڑنے والی نظروں پر غور نہیں کیا اگر کیا ہوتا تو خود کو بے حجاب نہ بناتی۔۔”جو خالہ نے سوچا وہ کبھی تم نے نہیں سوچا اگر سوچتی تو شاید ایسا کچھ نہ ہوا ہوتا۔۔۔”

*****


“آپ یہاں اقدس کے لیے آئیں تھیں” اُس کو دیکھنے ماہی ابھی انڈر ایج ہے۔ ۔فاحا نے بڑی مشکل سے اپنے لہجے کو نارمل کیے کہا تھا” ورنہ اُن کو اُس خاتون کی بات ہرگز پسند نہیں آئی تھی۔
“تو کیا ہوا خیر سے سولہ سترہ کی تو ہوگی نہ۔ ۔خاتون نے پھر سے کہا
“موم نے کہا تھا ہاتھوں میں آجکل خارش بہت ہوتی ہے’اگر وجہ مجھے پتا ہوتی تو میں اُن کو یہاں لے آتی۔ ۔عیشا نے بیحد آہستہ آواز میں ماہا کے کان پاس جُھک کر کہا
“آپ کو رشتہ کرنا ہے تو میری بہن کے ساتھ ڈن کرے” وہ انڈر ایج نہیں ہے میں اپنی ماں کو کال کرتا ہوں وہ پولیس آفیسرنی ہے” جب کبھی اُن کے ہاتھوں میں کُھجلی ہوتی ہے تو وہ میری معصوم بہن کی پیٹھ توڑتی ہے مانا کہ ماں ہے” پر خیر ہے اگر عیشو بوڑھی عورت کی طرح کمر پر ہاتھ رکھ کر چلتی ہے” تو کیا ہوا جو وہ کبھی جہاڑو نہیں لگاسکتی۔۔”بیٹھ کر شوہر کے ساتھ پیار بھری گفتگو تو کرے گی نہ کسی شوپیس کی طرح بس آپ کے بیٹے نے عیشو کو یہاں سے وہاں بیٹھانا ہوگا وہ کیا ہے نہ اکیس بیس کا پرسنل ایشو ہے۔ ۔سکندر کے ساتھ رایان ڈرائنگ روم میں داخل ہوتا عیشا کے ساتھ بیٹھ کر بولا تو وہ شاک کی کیفیت میں اپنے لیے اُس کے ایسے الفاظ سُن رہی تھی۔
“اللہ آپ کی بہن کا نصیب اچھا کرے” لیکن مجھے تو یہ ماہا بہت پسند آئی ہے۔ اُس خاتون کی سوئی”ماہا” پر اٹک ہوئی تھی
“ہاں تو سہی ہے نہ ڈن ویسے بھی مامی جان اِس کے لیے بھی بہت پریشان رہتی تھی” اب آپ سے کیا چُھپانا ماہا کا ایک بازو چھوٹا بڑا ہے۔۔”ہفتے میں بس یہی کوئی ایک دو بار مرغی کا دورا بھی پڑتا ہے پر خیر” پرنسز ہے ہماری کزن نارمل بات ہے پرنسز کے ساتھ ایسے حادثات تو ہوتے ہی رہتے۔ ۔”اور کیا ہوا جو اِس کی آنکھیں
“اِس بار کہنے کے ساتھ ہی سکندر نے ماہا کی آنکھ سے لینز نکالا تو اُس کی آنکھیں عجیب تاثر دینے لگیں تھیں۔ ۔”جبکہ تھوڑا کھینچاؤ کی وجہ سے ماہا کے منہ سے سسکی نکلی تھی
“تو کیا ہوا جو ایک آنکھ سیاہ کالی گہری ہے تو دوسری گرے ہے”آنکھیں تو ہیں نہ اُس میں نور تو ہے نہ آنکھیں جیسی بھی ہو بڑی بات تو نور کا ہونا ضرور ہوتا ہے نہ” چاہے پھر کیا فرق پڑتا ہے کہ ماہا کو اپنی زندگی کا حصہ میرا مطلب یہ دُنیا آدھی گرے نظر آتی ہے اور آدھی کالی سیاہ بھیانک نظر تو آتی ہے نہ۔ ۔”بس آپ بتائے کہ رسم کب کرے گی آپ؟”ایسی بڑی بڑی حویلی میں ایسے چھوٹے چھوٹے مسائل ہوتے رہتے ہیں تفصیل سے پھر اُن کو کُریدنا کیوں؟ سکندر نے بڑی سنجیدگی کا مُظاہرہ کرتے کہا تو وہ خاتون اپنے کانوں کا ہاتھ لگاتی اپنے ساتھ آئیں عورت کو کھڑا کیا
“توبہ توبہ مجھے نہیں تھا پتا کہ یہاں کی بیٹیوں کا ایسا حال ہے’اللہ معاف کرے۔ ۔وہ کانوں کو ہاتھ لگاکر کہتی ڈرائنگ روم سے باہر نکلنے لگی
“آپ زرا فاحا کی بات تو سُنیں۔ ۔فاحا پریشان سی اُن دونوں کے پیچھے جانے لگی۔
“ہاہاہاہا
“یار مزا آگیا آنٹی کی شکل تو دیکھنے لائق تھی۔ ۔رایان اور سکندر ایک دوسرے کے ساتھ ہائے فائے کرتے قہقہقہ لگانے لگے اِس بات سے بے نیاز کہ رایان کے پیچھے کھڑی عیشا اور سکندر کے پیچھے کھڑی ماہا اُن دونوں کو کھاجانے والی نظروں سے دیکھ رہی تھیں۔ ۔”اچانک پھر ماہا کی نظر ٹیبل پر پڑیں پیسٹری پر گئ تو اُس کے دماغ میں ایک خیال آیا تو چہرے پر طنز مسکراہٹ آئی
“پیسٹری کا ٹیسٹ کیسا ہے؟ “زرا بتائیے گا۔ ۔۔ماہا نے کہا تو سکندر نے رُخ موڑ کر اُس کو دیکھا جس کا فائدہ اُٹھاتی ماہا نے وہ پوری پلیٹ سکندر کے چہرے سے ملائی تو اُس کا پورا چہرہ پیسٹری سے بھر گیا تھا۔ ۔دوسری طرف عیشا نے رایان کو کندھے سے تھام کر اُس کا رُخ اپنی طرف کرکے کھینچ کر موقع ایک مُکہ اُس کی ناک پر مارا تھا۔ ۔

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

Salam e ishq by Rimsha Hussain Season 2 Online Reading

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aatish2kx@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *