اللہ پر توکل
اللہ پر توکل کیا ہے ۔ہم انسان اکثر کچھ لفظوں کا سہی سے مطلب نہی جان پاتے ۔توکل کہتے کِسے ہیں ۔ توکل کے معنی کیا ہے؟توکل کے معنی ہے اللہ پاک پر اعتماد کرنا اور چیزوں کو اس کے سپرد کر دینا یعنی کے بندے کا اعتماد تمام کاموں میں اللہ پاک پر ہوں انسان کا کام صرف کرنا ہوتا ہے اسکا انجام کیا ہوگا یہ سوچنا کرنا صرف رب کے زمے ہیں ۔ہم انسان کام کرنے سے پہلے ہی انجام کا سوچنے لگ جاتے ہیں اگر ایسا ہوگیا اگر ویسا ہوگیا ۔ہم انسان اشرف المخلوقات ہیں غلطی کے پتلے ہیں ،گناہ اور کتاہیوں میں مبتلا ہیں ۔ہماری زندگی میں أُتار چھڑاو آتے ہیں اور اکثر تو ہمارا اعتبار وہ انسان توڑ دیتا ہے جس پر ہمیں مان ہوتا ہیں ۔ہر انسان پریشان ہے کوئی تعلیم کی وجہ سے کوئی روزگار کی وجہ سے اور کتنے ہی وجہ سے جسکا سامنا انسان کرتا ہے رو کے یا خوش ہو کے ۔وقت تو کبھی ایک جیسا نہیں رہتا زندگی کا پہیہ ہی تو ہے جب برا وقت آتا ہے تو دل کرتا ہے کے برے وقت کی سوئی کو آگے کر دیں لکین انسان کے حالات جیسے بھی ہوں اللہ پر توکل ہونا چاہیے ۔
جب انسان اپنے معاملات اللہ پر چھوڑ دیتا ہے تو ان سب وسوسوں سے بھی آزاد ہو جاتا ہے جو شیطان ہمارے دلوں میں ڈالتا ہے اور ہمارے رب کے لئے مشکل تو کچھ نہی پھر وہ ایسے راستے بناتا ہے جہاں سے انسان کو گمان بھی نہیں ہوتا ۔ایک آیت ہے
وَتَوَكَّلْ عَلَى اللهِ وَكَفَى بِاللهِ وَكِيلان
اور اللہ پر بھروسہ رکھو جو بہترین کارساز ہے
اور ایک اور جگہ ہے
سید نا امیر المؤمنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی الہ تعالی علیہ وآلہ سلم کو فرماتے سنا کہ اگر تم اللہ تعالی پر ایسا تو کل کرو جیسا کہ اس پر تو کل کرنے کا حق ہے تو تم کو ایسے رزق دے جیسے پرندوں کو دیتا ہے کہ وہ (پرندے) صبح کو بھوکے جاتے ہیں اور شام کو شکم سیر لوٹتے ہیں۔
اپنے برے اور مشکل وقت میں ٹوٹنے اور رونے کے بجائے اللہ کے فیصلوں میں راضی رہیں ، دعا کریں ، اور بھروسہ کریں، کتنے ہی ایسے موقعے آتے ہیں زندگی میں جب اللہ انسانوں کو مشکل سے نکالتا ہے ۔ جیسے خوشی تھوڑے وقت کے لیے ہوتی ہے ، ویسے ہی غم بھی زیادہ دیر نہیں رہتا۔ لوگوں سے لڑنے جگھڑنے کے بجائے، اللہ سے شکوے کرنے کے بجائے اللہ کے سپرد کر دیں وہ غم جو ہم انسان اپنے اندر چھپائے ہوئے ہے ہیں ۔ بے شک ! وہ ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ۔ تو پھر وہ اپنے بندے کو کیسے اتنی تکلیف دے گا جو وہ برداشت نہیں کر پا رہا، اللہ تو دلوں کا حال بھی جانتا ہے ۔ تمہارا تو کل مظبوط ہونا چاہیے ، وہ نکال لے گا اس مشکل سے جو تم سے برداشت نہیں ہو رہی ، بے شک اسی میں ہماری مصلحت ہے جو رب ہمیں عطاء کرتا ہے ۔ “
.
*************
May allah bless u with more success❤❤may your all dreams come true❤❤
Many many congates for your frst article❤❤❤stay happy ?stay healty?stay blessed❤❤❤
JazakAllah it was much needed..?