قسمت میں تھا ملنا
یہ ایک پٹھان خاندان کی بات ہے وہ لوگ آٹھ بہن بھائی تھے سب بہن بھائیوں کی شادی کر دی ایک بہن کا شوہر فوت ہوگیا اس کے دو بچے تھے اور دونوں ہی بیٹے تھے اس کے بعد سے اس کا دماغ ٹھیک نہ تھا ایک روز یوں ہوا کہ
وہ گھر سے باہر نکلی اپنے چھوٹے بیٹے کو لے کر اور راستے میں کچھ لوگوں نے اس کو اغوا کر لیا اس کے گھر والوں نے بہت ڈھونڈا لیکن نہ ملی انہوں نے بھی امید چھوڑ دی اس کے اس کے بڑے بیٹے کو اس کی بڑی بہن نے پالا اور وقت گزرتا گیا
اس کو ان لوگوں نے بیچ دیا اور اس آدمی نے اس سے نکاح کرلیا یوں تقریباً تھوڑا وقت گزرا اور اس کے دو بچے تھے ایک بیٹا اور ایک بیٹی
اس طرح کئ گھنٹے گزرے پھر کئی دن گزرے کئی سال گزر گئے لیکن کوئی پتا نہ چلا
اس کے ایک روز وہ وہاں سے نکل آئی اور واپس اپنے مائیکے آگئی
اور جب آئی تو اس کے گھر والوں نے بھی اسے نہیں پہچانا
اس نے ان کو ساری بات بتائی اور وہ ان کے ساتھ رہنے لگی
اور اپنے دو بچوں کو بھی ساتھ لے لیکن ایک بیٹے کو چھوڑ آئی
اس کا بیٹا تڑپتا رہا اور وقت گزرتا گیا
اور یوں پھر سے سات سال گزر گئے
اس کا وہ بیٹا جس کو وہ چھوڑ کر آئی تھی
اس کو اس کے سوتیلے باپ نے دوسرے ملک بھیج دیا
تاکہ وہ اس سب کو بھول سکے
لیکن شاید ان کی قسمت میں ملنا لکھا تھا اور وہ پھر مل گئے
اس عورت کے چھوٹے بیٹے نے اپنے باپ کا پتا لگایا اور اس کو فون کیا
اس کے بعد وہ آیا اور ان کو ساتھ لے گیا
لیکن اس عورت کا سب سے بڑا بیٹا اپنی خالہ کے ساتھ ہی رہا
اس کے بھائی نے اسے کہا کہ وہ ان کے ساتھ رہے
لیکن اس نہ کہا کہ وہ خالہ کہ ساتھ ہی رہا
اس کا بھائی پاکستان آیا اور اس کو ملا
کیونکہ دونوں بھائی تقریبآ 17 سال بعد مل رہے تھے پھر چھوٹے بھائی کی شادی کی
بڑے بھائی کی پہلے ہی کی جا چکی تھی
اور وہ سب اپنی خالہ کے گاؤں
میں ہی رہنے لگے
*****************