Sajda khalaq ko bhi iblees se yarana bhi article by Qamar Un Nisa Qamar

articles

سجدہ خالق کو بھی ابلیس سے یارانہ بھی

تحریر: قمرالنساء قمر

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان کوئی پرواہ نہیں کرے گا کہ جو اس نے حاصل کیا ہے وہ حلال سے ہے یا حرام سے ہے۔«صحیح بخاری-2059»

                انسان کو اشرف المخلوقات بنایا گیا ہے۔ اگر یہ انسان صحیح اور غلط حلال و حرام کی تمیز کرنے والا ہو، حق و باطل میں فرق کرنے والا ،اور حق کے ساتھ چلنے والا ہو تو اس کے لئے سعادت ہی سعادت ہے۔ مگر یہ جانتے ہووئے بھی کہ صحیح کیا ہے۔ اور غلط کیا ہے باطل کا ساتھ دینا نری جہالت اور ظلم ہے۔
          جب کہ ہمارے ہاں یہ مسئلہ بہت عام ہو چکا ہے۔ لوگوں نے دوہری پالیسی اپنا لی ہے۔ ظالموں کو جانتے ہووئے بھی لوگ ظالموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ظلم کا ساتھ دینے والا ظالم ہے۔ اور ظالموں کا انجام بہت برا ہے۔ یہ اندھی تقلید کام نہیں آئے گی۔خدا نے عقل عطا کی اور غور و فکر کی دعوت دی ہے ۔پھر بھی بندہ جانوروں کی طرح بنا سوچے سمجھے اندھیروں میں زندگی گزار دے تو یہ بڑا گھاٹے کا سودا ہے۔

       خدارا عقل سے کام لیں نیکی کی حقیقت کو سمجھیں خدا کے حضور کیا جواب دیں گے۔  آپ کسی دوغلے کو پسند نہیں کرتے منافق شخص آپ کو اچھا نہیں لگتا۔ تو خالق کائنات کے ساتھ جو آپ کا معاملہ ہے اسے آپ نے اتنا ہلکا لے لیا ہے۔ یا یہ سمجھ لیا ہے کہ ہم تمام تر منافقت کے ساتھ حرام و حلال کی پروا کئے بغیر زندگی گزار لیں گے۔تمام عمر باطل کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ تو پھر بھی ہمیں پسند کیا جائے گا۔ خود فریبی سے نکل آئیں۔ خدا کو راضی کرنا ہے تو دل کو پاک کیجیے نیت کو پاک کیجیے۔ حق کے ساتھ کھڑے ہوں۔

        ظلم کا راستہ روکے ظلم کا ساتھ نہ دیں پارٹی بازیوں کے چکر میں آخرت برباد نہ کریں۔مسمان صرف خدا کے سامنے جھکتا ہے۔ مسلمان پارٹیوں اور گروہوں میں نہیں بٹتا۔ اس کا معیار صرف اللہ کی پسند ہوتی۔اس کی ترجیح اللہ عزوجل اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ خدا کا حکم اس کے لیے حرف آخر ہوتا ہے۔ آپ دیکھ لیجیے آپ کی ترجیح کیا ہے۔ آپ خدا کو مان رہے ہیں۔مگر خدا کی نہیں مان رہے۔ تو اسے ماننا نہیں کہتے۔ زبان سے حق و سچ  کی مالا جپنا اور عمل سے باطل کو سر آنکھوں پر بیٹھانا منافقت کی انتہا ہے۔

        عشق قاتل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھی
             یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا
        سجدہ خالق کو بھی ابلیس سے یارانہ بھی
         حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا

*************

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *