Wafa-e-yaar by Maria Farooqi Complete novel download pdf

Wafa-e-yaar by Maria Farooqi

Rude Hero Based Novels.

Wafa-e-yaar by Maria Farooqi complete novel. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues.

This is a story of a  rude arrogant teacher and his sweet dimple girl student. He has lost so much in his past and he try his hard to forget but whose past always comes in front of him for some reason or another. And due to his part he lock his self in shell and don’t want to come out and his encouraging friend try his hard but he could did…..

And the girl who is making every possible effort to fulfill her dreams. But due to her family she is unable to do…. But fate had something else in store as it brought these two strangers together… Will they be able to make their lives beautiful together? Will the challenging past be overcome by the bond they form? Will they understand the strength of nikkah? Will they both discover the difference between halal (permissible) and haram (forbidden) love?

If you want to know…..

Read this rude hero base story

It is very famous, social, romantic Urdu novel that is publishing on group of Prime Urdu Novels. Prime Urdu Novels promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.

Maria Farooqi is an emerging new writer and it’s her new novel that is being written for our platform. She has written many famous novels for her readerss including

Ishq e jin by Maria Farooqi Complete

Safar-e-yaqeen mohabbat by Maria Farooqi Complete

Wafa-e-yaar by Maria Farooqi Complete novel download pdf

are some of her most popular novels. These novels will surely grab your attention. Readers like to read her novels because of her unique writing style.

Wafa-e-yaar by Maria Farooqi Complete novel is available to download in pdf and online reading. Click the links below to download pdf or free online reading this novel. For better result click on the image to zoom it.

If you like to read other novels of the writer plz click the link below.

Maria Farooqi All Novels Link

Short Glimps

” پتہ نہیں کیا ہے….. ” وہ سر کو جنبش دیتی باہر نکلی وہ بھی اس کے پیچھے بھاگا….. جبکہ ائتل دم کشیدم کی مورتی بنی کمرے کو گھورتی رہ گئی.

” تحریم کسی سے کچھ نہ کہنا ایسے ہی سب پریشان ہوں گے امی سوال کریں گی اور تمہیں پتہ ہے اسے کوفت آتی ہے سوالات سے پھر اس کے غصیلے انداز سے امی کا دل دکھتا ہے فائدہ ایسے گھر کا ماحول خراب کرنے کا مما بابا پاکستان آ رہے ہیں امی بہت خوش ہیں تو تم بھی پلیز…….  میری بات سمجھ رہی ہو نا….. ” صنابل اس کے سامنے رک کر اسے سمجھاتے انداز میں بولا.

” ہمممم نہیں کہہ رہی  کچھ اور ویسے بھی میں بھابھی سے پوچھ لوں گی انہوں نے کل بھی بتایا تھا کہ بھائی ناراض ہے وجہ بھی بتا دے گی…. ” وہ مسکرا کر کہہ کر چل دی.

” کچھ تو گڑبڑ ہے کوئی تو بات ہوئی ہے مجھے تامیر سے بات کرنی ہو گی ایک تو جب اسکا موڈ آف ہوتا ہے کلب چلا جاتا ہے اور وہاں پھیپھڑے سلگھا رہا ہو گا اپنے….. ” صنابل نے ماتھا سکیڑتے سوچا اور نیچے کی طرف چل دیا.

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

” روٹھی ہوئی بیوی کی طرح کیوں سلوک کر رہا ہے؟ ” وہ اس کے سامنے کالے رنگ کے سٹول پر بیٹھ کر بولا.

” فضول گوئی کے علاوہ کچھ آتا ہے؟” وہ اکھڑے لہجے میں ڈمبل زمین پر رکھ کر بولا.

” یار بیوی تیری تجھ سے ناراض ہے میرا کیا قصور ہے تو مجھے کیوں نخرے دیکھا رہا ہے؟ ” صنابل مدعے پر ا کر بولا.

” میں کس لیے نخرے دکھاؤں گا تجھے؟” وہ ترچھی آنکھ سے دیکھ کر پانی کی بوتل منہ کو لگا گیا.

” یار ایسا کیا ہوا ہے کہ وہ گھر چھوڑ کر جانا چاہتی ہیں اور مجبوراً دو دن کے لیے رکی ہیں جیسے انہوں نے تجھے کہا ہے بس دو دن رکے گی اور تم نے شرافت سے جو سر جھکا لیا ہے مجھے کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے……”  صنابل ائتل کی بات سن چکا تھا اس لیے اس نے تامیر سے پوچھا…… تامیر کی آنکھوں میں موجود سرخی اور لہجے میں آیا یہ کھچاؤ صنابل کو اصلی بات کی طرف لے آیا.

” میں نے اس سے کہا میں تمہارے ساتھ نہیں رہنا چاہتا….. ” وہ آرام دہ لہجے میں بولا.

” توں ایسا نہیں کہہ سکتا……. ” وہ ایک دم سنجیدگی سے کھڑا ہوتا ہوا بولا.

” کیوں میں کیوں نہیں کہہ سکتا؟” وہ رننگ مشین پر کھڑا ہوا.

” کیونکہ توں ان سے محبت کرتا ہے….” صنابل سکتے بھرے انداز میں بولا.

” تمہیں کس نے کہا مجھے اس سے محبت ہے؟” وہ رننگ سٹارٹ کرتا ہوا بولا.

” تیری آنکھوں نے تیرے اس درد نے جب وہ مل نہیں رہی تھیں تو تیرے اس پاگل پن نے….. جب انہیں ہوش نہیں آرہا تھا تب جو تیرے چہرے پر تھا ان کے ہوش آ جانے پر انہیں یوں تکلیف میں دیکھ کر توں جو فرضی غصہ دکھا رہا تھا اور اس کے پیچھے تیرا جو زخمی چہرہ تھا نا ان کے پل پل کی فکر….. وہ تڑپ……. وہ لگاؤ….. وہ بلڈ کے لیے اپنی بازوں ڈاکٹر کے ہاتھ میں تھاما دینا….. سب چینخ چینخ کر تیرے اندر کا حال بیان کر رہے تھے….” وہ اضطراب کی سی حالت میں بولا.

”  میں کسی کے لیے بھی بلڈ دے سکتا تھا… ” وہ رننگ مشین کو فاسٹ کرتا ہوا بولا.

صنابل نے مشین کو بند کیا اور اسکی بازو کھینچ کر اسے نیچے اتارا.

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

” ائتل جاؤ…. چیک کرواؤ ڈاکٹر کو کیا کہتا ہے……” ساتھ بیٹھی حورین نے مسکرا کر کہا تو وہ حال میں لوٹی وہ ایسے پلکے جامد کیے اس شخص کو دیکھ رہی تھی جیسے وہ اس دیدار کے لیے ہمیشہ ترستی رہی ہے……..

” میں ٹھیک ہوں درد بھی نہیں ہے اور ہڈی ٹوٹی ہے ٹوٹنے کےزخم جلد کہاں بھرتے ہیں….. انسان ختم ہو جاتا ہے مگر زخم ان سے خون رستا ہی رہتا ہے……” اس نے تامیر کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ کھینچ کر ایک کانٹ دار لہجے میں کہا جس کی بات اس سامنے کھڑے وائٹ شرٹ اور بلیک ڈیمنم والے لڑکے  کے دل کو لگی تھی……  مگر وہ مضبوط انا پرست کہاں ڈھ جانے والا تھا.

” ائتل طبیب کے پاس مرض کا علاج ہوتا ہے لیکن شرط یہ ہے مریض طبیب کے پاس جائے…. اٹھو…..” اور ہلکا سا جھکا اس کی آنکھوں میں دیکھتے اُس نے ایک ہاتھ سے اسکا ہاتھ تھاما اور دوسرے ہاتھ سے اسکا کندھا تھام کر اسکو کھڑا کیا. ایک لمحے کے لیے آنکھوں کا تعاقب ہوا تبھی وہ اسکو آہستہ سے چلاتا ہوا باہر لے آیا.

” میں ٹھیک ہوں…… ” وہ منہ دوسری جانب کرتے ہوئے بولی.

” میں جانتا ہوں.” وہ اس کے سامنے آتے چہرے پر اسکے پڑتے بال پیچھے کرتے ہوئے بولا. اسکی اس حرکت کو دیکھ کر وہ دانت پستی اندر کیطرف بڑھی تبھی وہ اسکا ہاتھ تھام گیا.

**

” میرا گناہ بڑا ہے میں جانتا ہوں معافی ملنا بھی مشکل ہے یہ بھی جانتا ہوں مگر مجھے کوشش کرنے کا حق ملنا چاہیے ہے…….میں اتنا حق رکھتا ہوں….” وہ سر جھکا کر بولا وہ شخص جو بات بھی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کرتا ہو اسکا جھکا سر دیکھ کر اس کے دل کو کچھ ہوا تھا مگر وہ کہی گئی ساری باتیں وہ کب بھولی شجا سکتی تھیں.

” آپ نے کوئی گناہ نہیں کیا اور نہ اپکو شرمندہ ہونے کی ضرورت ہے میری آپکی شادی ہماری مرضی سے نہیں ہوئی میں آپ کے سر پر کسی عذاب کی طرح نازل کی گئی تھی آپ کی زندگی میں کوئی اور ہو سکتی ہے میں اس بات کی شکایت کر ہی نہیں سکتی بس دکھ رہے گا کہ کاش پہلے علم ہو جاتا تو اس گھر تک کا سفر کبھی طے نہ کرتی…. ” وہ اپنا ہاتھ چھڑوا کر اندر کی طرف چل دی تھی اور وہ دیکھتا ہی رہ گیا تھا اسکا ٹوٹا ہوا لہجہ اسکے دل پہ لگا تھا وہ واقعی میں ٹوٹ گئی تھی…..

How To Download

All novels on the website are available in pdf that can be downloaded in few easy steps mention below.

  1. You will see 3 download links in every post. Click it any of them.
  2. You will see an advertisement and a popup notification of allow or block.
  3. Click on block and wait for 5 second. A count down will appear on top from 5 to 0. Meanwhile ignore any kind of advertisement or warning you will see on your screen.
  4. After 5 second you will see skip add and click on this skip add button.
  5. You will see mediafire download page and here click on download button. Your file will start to download and will be saved in your device download folder.
  6. Open your pdf file from your device and enjoy reading it off line.

If you have any difficulty about downloding or reading this novel plz let us know on our social media accounts. You can also comment below to send us your your sugestions and ideas. We will be happy to hear you and reply you as soon as possible.

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link 1

Download Link 2

Download Link 3

Wafa-e-yaar by Maria Farooqi Online Reading

If you still have any problem in downloading plz let us know here.

WhatsApp : 03335586927

Email : aatish2kx@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *